خلیج اردو
اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس میں 2گواہوں نے بیان قلمبند کرا دیئے،عون چودھری نے بتایا کہ غیرشرعی نکاح یکم جنوری کو ہوا،،، میڈیا پر شور مچنے پر چیئرمین پی ٹی آئی نے خاموش رہنے کا کہا،یہ بھی کہا کہ بشریٰ سے نکاح ہوا تو وہ وزیراعظم بن جائیں گے،،، نکاح خوان مفتی سعید نے بھی بیان ریکارڈ کرایا۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس،،، 2گواہوں نے بیان قلمبند کرا دیئے،،، دونوں نے چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کو غیر شرعی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔
چیئرمین تحریک انصاف کے سابق ساتھی عون چودھری نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے نومبر 2015میں بشریٰ بی بی کے کہنے پر ریحام خان کو طلاق دی تھی،،،، یکم جنوری 2018 کو میرے سامنے مفتی سعید نے بشریٰ بی بی سے پوچھا تو بشریٰ نے بتایا کہ انہیں طلاق ہو چکی ہے۔
شرعی لوازمات بھی پورے ہیں،،، نکاح پڑھا دیں،،، میڈیا پر دوران عدت نکاح کرنے کاشور مچا تو چیئرمین پی ٹی آئی نے خاموشی اختیار کرنے کا کہا،،، کہا کہ عدت پوری ہونے کے بعد دوبارہ نکاح کرلیں گے۔
دوسری گواہ مفتی سعید نے بتایا کہ ایک خاتون نے خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کیا اور بتایا کہ نکاح کے شرعی لوازمات پورے ہیں،،، جس پر انہوں نے نکاح پڑھا دیا،،، فروری 2018 میں چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے دوبارہ رابطہ کرکے بتایا گیا کہ نکاح دوران عدت ہوگیا تھا۔
مفتی سعید کے مطابق انہیں بتایا گیا کہ یکم جنوری کو نکاح ہوگیا تو چیئرمین پی ٹی آئی بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے،،، انہیں بشریٰ بی بی کی کہی ہوئی یہ بات چیئرمین پی ٹی آئی نے خود بتائی،،، چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے جان بوجھ پر غیرشرعی نکاح پڑھوایا۔
سینئر سول جج قدرت اللہ نے کیس کی سماعت2 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی،،، آئندہ سماعت پر کیس کے تیسرے گواہ کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔