خلیج اردو
اسلام آباد: عدت کے دوران نکاح کیس میں اہم پیش رفت ۔۔ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے بشری بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دوران عدت نکاح و ناجائز تعلقات کا کیس دائر کر دیا۔ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بیان بھی قلمبند کرلیا۔
عدالت نے تین گواہوں نکاح خواں مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف کو نوٹسز جاری کر دیے۔
خاور مانیکا سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے شکایت درج کرواتے ہوئے بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی
کو سخت سزا دینے کی استدعا کی۔ درخواست میں بتایا کہ بشری بی بی سے1989 میں نکاح ہوا اور خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے تھے۔
یو اے ای میں مقیم سالی جس کا یہودی لابی سے بھی تعلق ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی پیری مریدی کی آڑ میں ہمارے گھر داخل ہوئے
میری عدم موجودگی میں بھی گھر کئی مرتبہ آئے۔
خاور مانیکا نے دعویٰ کیاکہ چیئرمین پی ٹی آئی گھنٹوں میرے گھر میں گزارتے تھے ،ایک روز اچانک گھر آیا تو ذلفی بخاری میرے بیڈ روم میں موجود تھے،بشری بی بی نے بنی گالہ ہاؤس آنا جاناشروع کردیا۔
بشری بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے درمیان شادی سے پہلے ناجائز تعلقات تھے جس کی وجہ سے بشریٰ بی بی کو طلاق دینے پر مجبور ہوا۔ عدالت میں بیان بھی ریکارڈ کروا دیا۔
عدالت نے بیان قلمبند کرنے کے بعد تین گواہوں نکاح خواں مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف
کو نوٹسز جاری کر دیے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔درخواست کے ساتھ خاور مانیکا اور بشری بی بی کا نکاح نامہ، طلاق نامہ،
چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا نکاح نامہ اور دیگر دستاویزات بھی منسلک کی گئی ہیں۔