خلیج اردو
اسلام آباد: آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کو نجکاری کے عمل میں کسی اثاثے کی فروخت یا اسے بند کرنے پر کوئی مشورہ نہیں دیا جا رہا۔
آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ آئندہ پیکج کے لیے درکار اقدامات کی فہرست تیار کی جارہی ہے۔ حقائق جلد سامنے آئیں گے۔ کچھ
اقدامات پیکج پر کام شروع ہوتے ہی لینا لازمی ہوگا۔ الیکشن کے بعد کی حکومت کے لیے بھی ٹاسک کی فہرست بنائی جارہی ہے۔
آئی ایم ایف حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان کے مالی استحکام کو درپیش خدشات کی فہرست بھی بنائی جارہی ہے۔
نئے بجٹ تک اور اس کے بعد درکار زرمبادلہ کے اندازے بھی لگائے جارہے ہیں۔
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کا اندزاہ بھی لگایا جارہا ہے جبکہ پاکستان مارکیٹ میں ڈالر کو پھینک کر روپے کی قدر مستحکم رکھنے کی پالیسی سے دستبردار ہوچکا۔
بیرونی قرضہ ،درآمد اور برآمدات کے حجم سے پاکستان کو درکار زرمبادلہ کا اندازہ لگایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ نجکاری کے عمل میں کسی اثاثے کی فروخت یا بند کرنے کا کام حکومت پاکستان کا اپنا ہے، آئی ایم ایف پاکستان کے لیے ٹیکس ،نجکاری اور انرجی کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی حد مقرر نہیں کر رہا۔ گیس اور بجلی کی قیمتوں کو خساروں کے پیش نظر تبدیل کیا جائے گا۔
تاہم قیمت بڑھانے پر کوئی حد مقرر نہیں۔ ایف بی آر کو ٹیکس کی بہتری کا عمل جاری رکھنا کا بھی بول دیا۔0 اعشاریہ 4 فیصد محصولات بڑھانے کے لیے جی ڈی پی میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔
میڈیا کے مطابق کے مطابق نان رجسٹرڈ کاروبار اور آمدنی والے لوگوں سے ٹیکس کی وصولی کا پالیسی فیصلہ ہوچکا ہے۔جس پر عملدرآمد جلد شروع ہوگا۔