پاکستانی خبریں

عام انتخابات دوہزار چوبیس میں جہاں بڑے بڑے برج الٹ گئے اور عوام نے انہیں ووٹ نہ دے کر مسترد کیا وہاں کچھ بڑے فیصلے بھی ہوگئے،سراج الحق ، جہانگیر ترین سمیت مختلف سیاست دان اپنی پارٹی عہدوں سے دستبردار ہوگئے۔

خلیج اردو
اسلام آباد:عام انتخابات دوہزار چوبیس میں جہاں بڑے بڑے برج الٹ گئے اور عوام نے انہیں ووٹ نہ دے کر مسترد کیا وہاں کچھ بڑے فیصلے بھی ہوگئے،سراج الحق ، جہانگیر ترین سمیت مختلف سیاست دان اپنی پارٹی عہدوں سے دستبردار ہوگئے۔

 

انتخابات میں بدترین شکست کے بعد جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پارٹی سربراہی سے مستعفی ہوگئے۔۔۔اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ محنت اور کوشش کے باوجود کامیابی نہین دلا سکا، الیکشن میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی امارت سے استعفی دے دیا ہے۔

 

انتخابات میں شکست سے دلبرداشتہ ہوکر جہانگیر ترین بھی اپنی جماعت اور سیاست کو خیر باد کہہ گئے۔۔۔اپنے ایکس پیغام میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس الیکشن میں میری حمایت کی اور اپنے مخالفین کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔

 

پاکستانی عوام کی مرضی کا بے پناہ احترام کرتا ہوں۔اس لیے میں نے آئی پی پی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور سیاست سے یکسر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میں ذاتی حیثیت میں اپنی صلاحیت کے مطابق اپنے ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔

 

استعفوں پر ردعمل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ جماعت اسلامی کے ترجمان ، قیصر شریف نے کہا کہ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے شوری کا اجلاس 17 فروری کو منصورہ لاہور میں بلایا ہے۔  جماعت اسلامی کے اگلے سربراہ کے انتخاب کیلئے سراج الحق، لیاقت بلوچ اور نعیم الرحمان امیر بطور امیر جماعت اسلامی کے امیدوار ہوں گے۔۔۔

 

جبکہ جہانگرین ترین کے فیصلے پر استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے کہا کہ جہانگیر خان ترین کے  فیصلے سے دلی دُکھ ہوا۔ وہ ہمیشہ آئی پی پی اور ہم سب کے سرپرست اعلیٰ رہیں گے۔ اُن کا کسی بھی حکومت میں ہونااُس حکومت کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

 

اس سے قبل عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے پارٹی صدارت سے استعفی دیا تھا انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ بدترین کی شکست قبول کرتا ہوں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button