خلیج اردو
چمن:افغان سرزمین سے پاکستان کے معصوم شہروں پر بلاشتعال فائرنگ ہوئی ہے۔ بھاری ہتھیار کا آزادانہ استعمال کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 6 معصوم شہری شہید اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔
افواج پاکستان کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی جانب سے سیکورٹی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس کے بعد افغان فورسز کے ہتھیار خاموش ہوگئے۔تاہم پیشہ ورانہ روایت کو برقرار رکھتے پاکستان کی سیکورٹی فورسز نےعلاقے میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے چمن میں شہری آبادی پر افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 6 پاکستانی شہری ہلاک اور 17 زخمی ہوئےتھے۔واقعہ 11 دسمبرکو پیش آیا، جس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایسے افسوسناک واقعات دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کے مطابق نہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کاکہناتھا کہ سرحد کے دونوں اطراف شہریوں کا تحفظ دوطرفہ ذمہ داری ہے۔دونوں ممالک کے متعلقہ حکام رابطے میں ہیں، رابطوں کا مقصد صورتحال کو مزید خراب اور ایسے واقعات دوبارہ ہونے سے بچاناہے۔
واقعے کے بعد پاک افغان بارڈر باب دوستی ہرقسم کی آمدورفت کے لیے بند کرکے دوطرفہ تجارت معطل کردی گئی ہے اور کسٹم ہاؤس کو خالی کردیا گیا ہے۔
پاکستان کے سیاسی قائدین کی جانب سے حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ حملہ باعث تشویش ہے۔وزیراعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے نے ضلعی انتظامیہ چمن کو متاثرہ شہریوں کو بھرپور معاونت کی فراہمی، سول ڈیفنس کے ادارے اور ضلعی انتظامیہ شہریوں کو ہنگامی صورتحال میں مدد و رہنمائی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سابق صدرآ صف علی زرداری نے کہا پاکستانی شہریوں کی شہادت پر افسوس ہے۔ پاک فوج کی خطہ میں امن پالیسی کو کمزوری تصور نہ کیا جائے۔
Source: Aljazeera