پاکستانی خبریں

پی ٹی آئی کے ماضی کے کنڈکٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں شہر کے بیچ میں جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے، اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو روات میں جلسے کی اجازت دیدی

خلیج اردو
اسلام آباد:پی ٹی آئی کو39شرائط کے ساتھ 8جون کے جلسے کی اجازت مل گئی ریاست کے خلاف نعرے بازی اور تقریر کی اجازت نہیں ہوگی ۔ سکیورٹی کی ذمہ داری تحریک انصاف پر عائد ہو گی۔

 

اسلام آباد انتظامیہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق جلسہ مقررہ وقت یعنی شام 4 بجے شروع کرکے شام 7 بجے ختم کرنا ہوگا، ریاست کیخلاف نعرہ بازی یاتقریر کرنے اور ہلڑ بازی کی اجازت نہیں ہوگی ،جلسے کی سکیورٹی کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر عائد ہوگی،سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا ،جلسے کے اختتام پر کارکنوں کا پرامن طور پر منتشر ہونا یقینی بنانا پارٹی کی ذمہ داری ہو گی۔

 

نوٹیفکیشن میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عام شہریوں کے بنیادی حقوق کسی طرح متاثر نہیں ہونے چاہئیں،معمولات زندگی میں خلل ڈالنے کی اجازت بالکل نہیں دی جائے گی۔

 

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے ماضی کے کنڈکٹ کو دیکھتے ہوئے انہیں شہر کے بیچ جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ سکیورٹی ایجنسیوں کی رپورٹ ایف نائن میں جلسے کو امن و امان کیلئے موزوں قرار نہیں دیتی۔جلسے کے شرکا کو کسی بھی قسم کے ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، شرکاء کی آپس میں لڑائی کی ذمہ داری پارٹی پر ہوگی

 

پی ٹی آئی نے اجازت نامے پر ردعمل میں کہا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے بدنیتی کے تحت جلسے کی اجازت شہر سے 30کلومیٹر دور روات کے مقام پر دی ۔ اسلام آباد میں جلسہ تحریک انصاف کا بنیادی آئینی جمہوری حق ہے،میڈیا سے گفتگو میں وکیل شعیب شاہین نے اجازت نامے کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا

 

اس سے قبل چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ضلعی انتظامیہ کے نمائندے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر آفس نے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کر کے روات جی ٹی روڈ پر جلسے کی اجازت دے دی ہے۔

 

اس پر
پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین نے ایف نائن پارک میں جلسے کی اجازت دینے کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ چاہیں تو نئی پٹیشن دائر کر کے انتظامیہ کا حکم چیلنج کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button