خلیج اردو
اسلام آباد:اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن سمیت دیگر ملزمان کو 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں پیکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دیدی۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات روف حسن اور گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر دیا گیا۔۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہرعلی خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی عدالت آئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ رؤف حسن کے خلاف درج مقدمہ کی کاپی پی ٹی آئی وکلاء کو فراہم کی گئی۔ ایف آئی اے نے روف حسن کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
وکیل لطیف کھوسہ نے کی مخالف کرتے ہوئے کہا کہ اب روف حسن کو ڈیجیٹل دہشتگردی میں ملوث کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ رؤف حسن کا میڈیا سیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مخصوص نشستوں کی امیدوار خواتین کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار کارکنان کی ڈیوائسزز موبائل ایف آئی اے کے پاس ہیں۔ وکیل صفائی علی بخاری نے کہا کہ مقدمہ میں تحریر شدہ وقت پر وقوعہ ہوا ہی نہیں۔ ایف آئی اے نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کیا تفتیش کی؟ کچھ بھی نہیں۔ جب کوئی ثبوت ہی نہیں تو دس دن کا ریمانڈ مانگنے کی کیا ضرورت ہے؟
عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ سناتے ہوئے روف حسن کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے دو جون کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پ یکا ایکٹ کے تحت ٹرائل کیلئے کورٹس کی منظوری دیدی۔۔ ۔۔جس کے بعد سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی روف حسن اور دیگر کاٹرائل پیکا ایکٹ کے تحت ہوگا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سول جج ایسٹ اینڈ ویسٹ کو ٹرائل کا اختیار دیدیا گیا۔۔ وزارت قانون کی سمری پر وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل کی گئی۔۔