خلیج اردو
اسلام آباد: سائفر کیس میں مزید پانچ گواہان کے بیانات قلمبند کر لیے گئے، سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے انہیں سائفر معاملے پرعوام کو اعتماد میں لینے کا کہا، بنی گالہ میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ سائفر معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے۔
سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت،ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، اس دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
کیس میں مزید پانچ گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے،جن میں اعظم خان، انیس الرحمن، جاوید اقبال، محمد اشفاق اور ہدایت اللہ شامل تھے۔ سابق وزیرا عظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے سائفر معاملے پر عوام کو اعتماد میں لینے کا کہا، سائفر کی کاپی وزیر اعظم نے اپنے پاس رکھ لی جو کہ بعد میں نہ ملی۔
اعظم خان نے مزید بتایا کہ سابق وزیراعظم نے کہا امریکی حکام نے سائفر بھیج کر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں فیصلہ ہوا کہ متعلقہ ملک کو اندرونی معاملے میں مداخلت پر ڈی مارش جاری کیا جائے۔ اعظم خان نے بتایا کہ ان کے چارج چھوڑنے تک سائفر کی کاپی واپس نہیں بھجوائی گئی، جبکہ انہوں نے سائفر کی کاپی واپس نہ بھجوانے پر پی ایم، ایم ایس اور اسٹاف کومتعدد بارآگاہ کیا۔
دوران سماعت شاہ محمود قریشی کی شکایت پر جج نے ذوالفقار عباس نقوی کو خاموش رہنے کی ہدایت کی ، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کیس کی آئندہ سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی۔