خلیج اردو
اسلام آباد :پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں بے دردی سے قتل کی جانے والی نور مقدم کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ اڈیالہ جیل حکام نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو جسمانی اور ذہنی طور پر مکمل فٹ قرار دے دیا ہے۔ ظاہر جعفر کے وکیل نے تفتیشی افسر پر جرح مکمل کرلی ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر کو پولیس کی جانب سے سٹریچر پر پیش کیا گیا۔ مرکزی ملزم کے والد ذاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ نے تفتیشی آفیسر عبدالستار پر جرح کی۔
جرح کے دوران تفتیشی افسر نے وکیل بشارت اللہ کے سوالات کے جواب دیئے اور پولیس ریکارڈ کے مطابق سارا واقعہ دہرایا۔ جرح مکمل ہونے کے بعد اڈیالہ جیل حکام کی طرف سے ملزم ظاہر جعفر کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی جس میں جیل اسپتال کے ڈاکٹرز نے ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو مکمل طور پر فٹ قرار دیدیا اور کہاکہ ملزم کا بہت دفعہ میڈیکل کیا گیا۔
ملزم کا ماہر نفسیات نے بھی مکمل معائنہ قرار دیکر اسے فٹ قرار دیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل جب عدالت میں پیشی کیلئے ظاہر جعفر کو پیش کیا جانا تھا تو اسے اسٹریچر پر لایا گیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وئرل ہوئی تو صارفین نے کافی تنقید کی اور اسے ڈرامہ قرار دیا۔
Zahir Jaffer brought to court in a stretcher in a new drama to show that he is mentally unstable. It seems elements of the police and medical board are fully cooperating with the Jaffer family. #JusticeForNoor #NoorMukadam #ZahirJaffer #Zahir #ZakirJaffer pic.twitter.com/CXyavJlkZn
— Hamza Azhar Salam (@HamzaAzhrSalam) January 20, 2022
اس سے قبل 17 جنوری کو بھی ملزم ظاہر جعفر کو کرسی پر بٹھا کر لایا گیا جس پر بھی سوشل میڈیا صارفین میں غم و غصہ پایا گیا۔
نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کرسی پر بیٹھا کر عدالت پیش کیا گیا۔۔ ملزم کے وکلاء کے مطابق ظاہر جعفر کی ذہنی حالت خراب ہوچکی ہے۔۔ pic.twitter.com/9pQVZeIxEF
— Fiaz Mahmood (@FiazMahmood) January 17, 2022