خلیج اردو: ابوظہبی پولیس نے جمعرات کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کمیونٹی کو سوشل میڈیا کے استعمال سے وابستہ ممکنہ خطرات سے خبردار کیا گیا ہے۔
کسی سے فرینڈ ریکوئیسٹ ملی جسے آپ نہیں جانتے؟ قبول نہ کریں، پولیس نے زور دیا۔ نجی تصاویر اور ویڈیوز کو بھی بے ترتیب نیٹیزنز کے ساتھ شائع یا شیئر نہیں کیا جانا چاہیے۔
حکام نے کہا کہ یہ طرز عمل لوگوں کو بلیک میلنگ اور بھتہ خوری کے خطرے میں ڈال دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹنگ سائٹس اور ایپس سے بھی ہوشیار رہیں، کیونکہ سائبر کرمنلز اکثر متاثرین کی تلاش کے لیے ان پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہیں۔
ابوظہبی پولیس نے سات عوامل اور عام غلطیوں کو بھی نوٹ کیا جو رہائشیوں کو بھتہ خوری کا شکار بناتے ہیں:
مشکوک ویب سائٹس کا دورہ
سوشل میڈیا کی لت
والدین کی نوجوان بچوں کی نگرانی میں ناکامی، یا انکا خیال رکھنا
کمزور مذہبی عقیدہ
جھوٹے رشتوں کے پیچھے بھاگنا
جذباتی خالی پن
غفلت کے احساسات
یہ بتاتے ہوئے کہ بلیک میلنگ اور بھتہ خوری عام طور پر کیسے کی جاتی ہے، ابوظہبی پولیس نے کہا کہ مجرم متاثرین کو دھمکیاں دیں گے کہ اگر وہ ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرتے ہیں تو وہ ان کی نجی تصاویر یا ویڈیوز شائع کریں گے – جس میں اکثر رقم کی ڈیمانڈ ہوتی ہے۔
حکام نے مزید کہا کہ دیگر متاثرین بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر مجبور ہیں۔
کچھ معاملات میں، بلیک میلرز ممکنہ شکار سے رابطہ قائم کرتے اور اسے لائیو میں مدعو کرتے ہیں۔ ابوظہبی پولیس نے کہا کہ "ایک بار جب متاثرہ شخص اپنا کیمرہ کھولتا ہے، تو مجرم آسانی سے غیر اخلاقی صورت حال میں اس شخص کی کچھ فوٹیج حاصل کر سکتا ہے۔” پھر اسے بھتہ خوری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پولیس نے زور دیا کہ جو لوگ اس طرح کے ریکٹس کا شکار ہوتے ہیں انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ثابت قدم رہیں اور دھمکیوں کے آگے نہ جھکیں۔ پیسے نہ بھیجیں۔
اس کے بجائے، 24/7 امان سروس کے ذریعے پولیس سے رابطہ کر کے گمنام طور پر واقعے کی اطلاع دیں۔
وہ ٹول فری نمبر 8002626 (AMAN2626) پر کال کر سکتے ہیں یا 2828 پر ایس ایم ایس بھیج سکتے ہیں۔