خلیج اردو
امریکی صدر جوبائیڈن نے بدھ کے روز نیٹو کے رہنماؤں کے ہنگامی اجلاس کے بعد کہا ہے کہ وہ پولینڈ پر ہونے والے مہلک میزائل حملے کی تحقیقات کے بعد اپنے اگلے اقدامات کا فیصلہ کریں گے۔
پولینڈ کے مشرقی علاقے میں روسی ساختہ میزائل گرنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔جو بائیڈن نے انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی 20 اجلاس کے موقعے پر اتحادیوں کی ایک ایمرجنسی میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے دھماکے سے متعلق پولینڈ کی تحقیقات کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
بائیڈن نے جی سیون اور دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے بعد مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے جا رہے ہیں کہ ہمیں واضح طور پر پتہ چل جائے کہ ہوا کیا ہے اور پھر ہم مشترکہ طور پر اپنے اگلے اقدام کا فیصلہ کریں گے۔
اس سوال پر کہ کیا یوکرین کی سرحد کے قریب ایک گاؤں میں دو افراد کو ہلاک کرنے والے میزائل کو روس سے داغا گیا تھا، بائیڈن نے کہا کہ ’ابتدائی معلومات اس کے برعکس ہیں۔
اس کا امکان نہیں ہے کہ اسے روس سے فائر کیا گیا ہو۔ لیکن ہم دیکھیں گے۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی یوکرین کے خلاف جنگ کو بڑھاوا دینے سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ انہیں پولینڈ کی حدود میں میزائل پھٹنے پر تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ضروری ہے کہ یوکرین جنگ میں تیزی لانے والے اقدامات سے گریز کیا جائے۔