متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں مذہبی رہنماوں کی جانب سے سماجی فاصلے میں کمی کا خیرمقدم،عوام سے آگے بھی کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی اپیل

خلیج اردو

ابوظہبی:متحدہ عرب امارات میں مختلف مذہبی اداروں کے سربراہان نے حکومت کی جانب سے کورونا کی روک تھام کیلئے سماجی فاصلے میں کمی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔حکومت نے مذہبی مقامات پر سماجی فاصلہ کم کر کے ایک میٹر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈیرہ میں ایک مسجد کے امام محمد الحسن خان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سماجی فاصلہ کی حد کم کرنے سے مسجد میں زیادہ نمازیوں کی گنجائش پیدا ہوگی۔نمازیوں کو اکثر گرمی کی سخت دھوپ میں باہر کھڑے ہوکر ظہر کی نماز ادا کرنا پڑتی تھی تاہم اب بہت سارے نمازی مسجد کے اندر ہی نماز ادا کر سکیں گے۔انٹرنیشنل سٹی کی مسجد کے امام ڈاکٹر عبدالحمید کا کہنا ہے کہ یہ اقدام کورونا کے بعد حالات کے معمول پر آنے کے حوالے سے بہت اہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام رہائشیوں کو بھی داد دینی چاہیے کیونکہ انہوں نے حکومت کی جانب سے مختلف پابندیوں پر ا چھی طرح عمل کیا۔

ڈاکٹر عبدالحمید نے بتایا کہ مساجد میں ہر نماز سے پہلے نمازیوں کو کورونا پروٹوکولز کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور کسی نمازی کی جانب سے خلاف ورزی کی صورت میں مسجد انتظامیہ مذکورہ نمازی کو پروٹوکول پر عملدرآمد کرنے کی ہدایت کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مساجد میں وضو کے حوالے سے ایس او پیز وہی رہیں گے کیونکہ حکومت کی جانب سے ابھی تک اس بارے کچھ نہیں بتایا گیا۔

بر دبئی میں قائم گورودربار سندھی مندر نے تاحال یاتریوں کیلئے سماجی فاصلے میں کمی کا اعلان نہیں کیا۔مندر کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سماجی فاصلے سے مندر آنے والے یاتری پرسکون انداز میں اپنی پوجا کرسکتے ہیں اس لئے فاصلے میں کمی نہیں کی جارہی ہے۔متحدہ عرب امارات کی نیشنل کرائسز منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ڈاکٹر سیف نے بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کی جانب سے کورونا صورتحال کو انتہائی سنجیدگی سے جائزہ کیا جاتا رہا۔

 

متحدہ عرب امارات کے تمام مذہبی رہنماوں نے شہریوں کو کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔مذہبی رہنماوں نے اپیل کی ہے جن افراد میں کورونا کی علامات پائی جاتی ہیں وہ سماجی فاصلے کو ضرور برقرار رکھیں اور کوشش کریں کہ اپنی رہائش گاہ پر قرنطینہ کریں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button