
خلیج اردو
مروے:شمالی سوڈان میں بے گھر افراد کے ایک خیمے پر ہونے والے ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے۔ حملے کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ سوڈانی فوج نے حملے کے بعد بے گھر افراد کے تحفظ کے لیے ان کے کیمپ کو محفوظ علاقے میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
یہ حملہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اقتدار کی کشمکش گزشتہ دو برسوں سے جاری ہے، جس نے ملک کو شدید بدامنی اور انسانی بحران سے دوچار کر دیا ہے۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران ریپڈ سپورٹ فورسز پر سوڈانی فوج کے کنٹرول والے علاقوں میں، بالخصوص وسطی اور شمالی سوڈان میں، بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔ تاہم، ریپڈ سپورٹ فورسز کے سربراہ محمد حمدان داقلو المعروف حمدتی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فورسز نے کسی قسم کے ڈرون حملے نہیں کیے۔ حمدتی کے مطابق یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد آر ایس ایف کو عالمی سطح پر بدنام کرنا ہے۔
سوڈان میں جاری اس کشمکش نے ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا ہے جبکہ بنیادی سہولیات بری طرح متاثر ہو چکی ہیں اور ملک شدید انسانی بحران کی لپیٹ میں ہے۔