
انتظامیہ کے مطابق مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 9 برانچز کوبند کی جا رہا ہیں، جس کی وجہ ڈیجیٹل بینکنگ کا بڑھتا ہوا رحجان ہے۔ راس الخیمہ بینک کے کُل 36 برانچز ہیں، جن میں سے 9 برانچز بند کرنے کے بعد صرف 27 برانچز رہ جائیں گی
دی نیشنل بینک آف راس الخیمہ کے انتظامیہ کے مطابق 3 ستمبر سے مملکت کی 25 فیصد برانچز بند کر دی جائیں گی۔ جن میں سے 6 برانچز دُبئی کے علاقوں الراس، مڈ رِف، میرینا ڈائمنڈ، القوز انڈسٹریل، دُبئی انویسٹمنٹ پارک اور جبلِ علی فری زون میں بند کی جا رہی ہیں۔
اس کے علاوہ شارجہ کی انڈسٹریل ایریا ، ابوظبی کی الجزیرہ برانچ اور خورفقان کی ایک، ایک برانچ بند کی جائے گی۔
اس کے علاوہ 20 برانچز بند کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے بینک کو (این ایم سی ہیلتھ )معاملے میں بھی 3.6 ارب درہم کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملازمین کو کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے خراب حالات کی وجہ سے نہیں، بلکہ ان کی خراب کارکردگی کی وجہ سے نکالا جا رہا ہے۔ ہر سال اضافی ملازمین کی نوکریاں ختم کرنا معمول کی بات ہے۔