خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں دو خواتین نے ملکر ایک اور خاتون کو اغوا کرکے حبس بے جا میں رکھا۔ حکام نے جرم ثابت ہونے پر خواتین کو جیل بھیج دیا۔
گزشتہ سال جولائی میں جب ایک شخص نے رپورٹ درج کرائی کہ اس کے خاتون ساتھی کو دو خواتین نے اغوا، حملہ کیا اور حراست میں لیا تھا۔
اس شخص کو متائثرہ خاتون کو تصاویر کے ساتھ ایک پیغام موصول ہوا جس میں اس کی خاتون ساتھی کارکن کو غیر مہذب کپڑوں میں اور اس کے چہرے پر زخموں کے نشانات دکھائے گئے ہیں۔
انہیں اپنے ساتھی کی تصاویر ملنے کے بعد دو ملزمان میں سے ایک کا فون کرکے اپنے ساتھی کو رہا کرنے کے لیےایک گھنٹے کے اندر 2,000 درہم کا مطالبہ کیا۔ رقم دینے کا وعدہ کرنے کے بعد اس نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔
سی آئی ڈی کی ٹیم خاتون کو حراست میں لینے کے مقام پر پہنچی اور دونوں اغوا کاروں کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے متاثرہ لڑکی کو حراست میں لینے کا اعتراف کیا جس نے پہلے انہیں ایک کمپنی میں سیکیورٹی گارڈز کی نوکری کی پیشکش کر کے دھوکہ دیا تھا۔
دوسرے ملزمہ نے مزید کہا کہ متاثرہ نے اپنے اور دوسرے ملزمان کو کام فراہم کرنے کے عوض اس سے 2000 درہم وصول کیے لیکن اس نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور اپنا فون بند کیا۔
دبئی میں اپیلنٹ کورٹ نے عدالت کی جانب سے دونوں خواتین کو تین سال قید کی سزا سنائے جانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
Source: Khaleej Times