
خلیج اردو
02 نومبر 2021
ابوظبہی : مسلسل تین بار کی جیت کے بعد آج ایک ایسے ٹیم سے مقابلہ جہاں ہار کا خطرہ کم ہے ، پاکستان کی سیمی فائنل میں انٹری یقینی ہے۔ آج پاکستان ورلڈکپ میں زیادہ پوائنٹس حاصل کرے گا جب کمزور ٹیم کے خلاف کھیلے گا۔
آج کے اس نسبتاء آسان مقابلے میں جو بات دلچسپی کی حامل ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان سیمی فائنل کیلئے کیا حکمت عملی اپناتا ہے۔
سوال یہ ہے کہ پاکستان جیتنے والی ٹیم کے ساتھ ہی کھیلے گا یا تبدیلیاں کرے گا اور نئے کھلاڑیوں کو موقع دے گا یا ان کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
مسلسل ایک ہی ٹیم کو کھیلانے سے کھلاڑیوں میں تسلسل کا احساس ہوتا ہے۔ چونکہ پاکستان کا سب سے بڑا امتحان بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف تھا، اس لیے یہ لازمی تھا کہ ان میچوں کیلئے بہترین گیارہ کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ ان دونوں گیمز کے ساتھ ساتھ افغانستان کے خلاف تیسرا میچ جیتنے کے بعد، ان کھلاڑیوں نے اپنے اندر موجود اعتماد کو درست ثابت کیا ہے۔
اگر اسے ایک اور نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو چونکہ پاکستان کا سیمی فائنل میں جانا یقینی ہے، تو آج کے دن کیلئے کوئی تجربہ بغیر کسی خطرے کے ہوگا۔
پاکستانی اسکواڈ میں اور بھی کھلاڑی ہیں جن کو انتظامیہ جانچنا چاہتی ہے۔ ناک آؤٹ مرحلے میں میچز زیادہ سخت اور شدید ہوتے ہیں اور یہ تجربات کا بہترین وقت نہیں ہوتا۔
آج اور آنے والے سکاٹ لینڈ کے ساتھ کھیل میں تجربہ کرنا منساب بھی ہو سکتا ہے۔ ایسے میں جب پاکستان جیت کی پوزیشن میں ہے، تین میں سے دو میچز کو پاکستان نے دباؤ میں آکر جیتا کیونکہ نیوزی لینڈ اور افغانستان نے انہیں آخر تک جکڑے رکھا۔
اس نے پاکستان کی ٹیم انتظامیہ کیلئے باولنگ اور بیٹنگ چیلنجز پیدا کیے ہیں۔ ایسے میں آج اور آنے والے میچف کیلئے تجربات ان مسائل کا حل لاسکتے ہیں۔
اس سے ٹیم مینجمنٹ کے لیے بیٹنگ اور بولنگ میں کچھ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جنہیں لیگ مرحلے میں تجربہ کرنے سے حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اگر پاکستان کھلاڑیوں کی تبدیلی کا تجربہ کرتا ہے تو یہ کھلاڑیوں کو آرام فراہم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ایک مختصر وقفہ کھلاڑیوں، خاص طور پر تیز باولروں کو دوبارہ متحرک کر سکتا ہے جنہیں متحدہ عرب امارات کی سخت گرمی میں سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔
کرونا وائرس کی وجہ سے تمام ممالک کے کھلاڑی اپنا زیادہ تر وقت بائیو سیکیور ببلز کے کلاسٹروفوبک ماحول میں گزار رہے ہیں جو بہت زیادہ نفسیاتی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ کسی میچ کے دوران صرف آرام کرنا کچھ کھلاڑیوں کیلئے اپنے خیالات کو مجتمع کرنے اور اپنی حوصلہ افزائی کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ٹیم میں تبدیلیاں اگر ہوتیں بھی ہیں تو یہ ایک یا دو تک ہی محدود ہوں گی۔ پاکستان جیت کا تسلسل برقرار رکھنےکیلئے میچ جیتنا چاہے گا اور اپنے نیٹ رن ریٹ کو بڑھانے کیلئے اسے بڑے مارجن سے جیتنا چاہے گا جو اس وقت افغانستان سے پیچھے ہے۔
نمیبیا نے ٹورنامنٹ کیلئے کوالیفائی کر کے کھیل میں زبردست پیشرفت کی ، انہیں آج پاکستان کے خلاف پنجہ آزمائی اور کھیل کے بہترین کھلاڑیوں میں سے کچھ کے خلاف مقابلہ کرنے کا بہترین موقع ملے گا۔ چونکہ وہ اتنی تجربہ کار ٹیم نہیں تو آج کا میچ ان کیلئے ایک زبردست موقع فراہم کرے گا کہ وہ اپنے صلاحیتوں کا استعمال کریں اور اپنا اعتماد بحال کریں۔
Source : Khaleej times