خلیج اردو: صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کی زیرسرپرستی بین الاقوامی دفاعی کانفرنس (آئی ڈی سی2023، 19 فروری سے شروع ہوگی جس میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں رہنما، فیصلہ ساز اور دفاعی صنعتوں کے ماہر اعلی حکام شرکت کریں گے۔
اس کانفرنس کاانعقاد ایدنیک گروپ نے توازن کونسل (توازن ) اور وزارت دفاع کے تعاون سے بین الاقوامی دفاعی نمائش (آئیڈیکس ) اور بحری دفاعی نمائش (نیو ڈیکس) 2023 سے قبل کیا ہے، جو کہ 20 تا 24 فروری کو ابوظہبی نیشنل ایگزیبیشن سینٹرمیں منعقد ہوں گی۔
کانفرنس کا افتتاح وزیرمملکت برائے دفاع محمد احمد البواردی کریں گے جس کے دوران ہونے والے کئی پینل مباحثوں میں دنیا بھر کے رہنما، فیصلہ ساز، ماہرین شریک ہوں گے۔
آئی ڈی سی ایک عالمی پلیٹ فارم ہے جس میں دفاعی شعبوں کے فیصلہ ساز اور ماہرین شریک ہوتے ہیں تاکہ دنیا کو بدلتے ہوئے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ٹیکنالوجیز کو اجاگر اور سلامتی اور دفاعی حکمت عملی تیار کی جا سکے جو عالمی امن کے حصول میں مدد کرسکیں۔ یہ عالمی دفاعی شعبوں کی ترقی میں ابوظہبی کے اہم کردار اور دفاعی نظام کی تشکیل نو اور مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
ابوظہبی کےادنوک بزنس سنٹر میں”اڈاپشن،ایکسپلوریشن،ٹرانسفارمیشن: مسائل کے اس دور میں سیکیورٹی،سوسائٹی اور انسانی تجربات کا ازسرنو تصور” کے عنوان سے ہونےوالے آٗی ڈی سی کے اس سال کے ایڈیشن میں چار اہم موضوعات پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئےدنیا کو درپیش چیلنجوں کے لیے ٹیکنالوجیز کی ترقی کے حوالے سے کئی ایک موضوعات زیر بحث آئیں گے۔
پینل مباحثوں میں معاشی و سماجی اثرات اور اے آئی، نیوروٹیکنالوجی، بائیوٹیکنالوجی اورآگومینٹڈ ریالٹی جیسی جدید ٹیکنالوجی پر وسیع پیمانے پر انحصار سے پیدا ہونے والے خطرات کے حل پر بات چیت کی جائے گی۔ پینل مباحثوں میں کام کی جگہوں پر جدید ٹیکنالوجی پر بڑھتے ہوئے انحصار اور ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ اور انسانی وسائل کے انتظام کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے میں ان کے کردار اور جدید آپریشنز پر ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے اثرات اور فوجی آپریشنز کے مستقبل پر بھی تبادلہ خیال ہوگا ۔ اس کے علاوہ، پینلز نوع انسانی کی دنیا کی موجودہ حدود سے باہر تلاش اور خلا اور ڈیجیٹل ڈومین دونوں میں انسانیت کی رسائی میں اضافے کی مسلسل کوششوں پر بھی بات کریں گے۔
آئی ڈی سی کے 2021 ایڈیشن میں 2ہزار800سے زیادہ ماہرین نے شرکت کی تھی، جن میں سے 400 نے ذاتی حیثیت جبکہ 2ہزار400 نے 80 ممالک سے آن لائن شرکت کی تھی۔