متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں عوامی فلاحی اداروں کے لیے نئی سزائیں، خلاف ورزی پر 30 ہزار درہم تک جرمانہ ہوگا

خلیج اردو
ابوظبی: متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے عوامی فلاحی اداروں کی نگرانی اور ضابطہ کاری کے لیے ایک نیا فریم ورک متعارف کرایا ہے جس کے تحت مختلف خلاف ورزیوں پر اداروں پر 1,000 سے 30,000 درہم تک کے جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔

یہ سزائیں وفاقی فرمان قانون نمبر (50) برائے 2023 کے تحت جاری کی گئی ہیں، جس کا مقصد فلاحی اداروں کے شفاف اور ضابطہ اخلاق کے مطابق آپریشن کو یقینی بنانا ہے۔

اہم خلاف ورزیاں اور ان پر مجوزہ سزائیں درج ذیل ہیں:

ادارے میں تبدیلی کی اطلاع نہ دینا

  • پہلی و دوسری خلاف ورزی: وارننگ

  • تیسری خلاف ورزی: 1,000 درہم جرمانہ

  • چوتھی خلاف ورزی: ادارے کو ایک ماہ کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا جائے گا

بغیر اجازت کسی ایونٹ میں شرکت

  • پہلی خلاف ورزی: وارننگ

  • دوسری: 1,000 درہم جرمانہ

  • تیسری: 2,000 درہم جرمانہ

  • چوتھی: ایک ماہ کی عارضی بندش

ملک کے اندر سے افراد کو تقریب میں مدعو کرنا بغیر اجازت

  • پہلی خلاف ورزی: وارننگ

  • دوسری: 1,000 درہم جرمانہ

  • تیسری: 2,000 درہم جرمانہ

ملک سے باہر کے افراد کو تقریب میں مدعو کرنا بغیر اجازت

  • پہلی خلاف ورزی: 2,000 درہم جرمانہ

  • دوسری: 4,000 درہم جرمانہ

  • تیسری: 6,000 درہم جرمانہ

  • چوتھی: ادارے کو ایک ماہ کے لیے بند کیا جائے گا

بیرون ملک تنظیموں کی سرگرمیوں میں شرکت بغیر اجازت

  • پہلی خلاف ورزی: 5,000 درہم جرمانہ

  • دوسری: 10,000 درہم

  • تیسری: 15,000 درہم

بیرون ملک تنظیم سے وابستگی یا رکنیت بغیر اجازت

  • پہلی خلاف ورزی: 10,000 درہم جرمانہ

  • دوسری: 20,000 درہم

  • تیسری: 30,000 درہم

مالی بدانتظامی

  • پہلی خلاف ورزی: وارننگ

  • دوسری: 5,000 درہم جرمانہ

  • تیسری: 10,000 درہم جرمانہ

حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد فلاحی اداروں میں شفافیت اور احتساب کو فروغ دینا ہے۔ تمام اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان قواعد و ضوابط سے خود کو ہم آہنگ کریں تاکہ کسی ممکنہ جرمانے یا کارروائی سے بچا جا سکے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button