متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات: روزہ اور امتحانات کی تیاری؟ ماہرین نے افطار اور سحری کے مفید مشورے دیے

خلیج اردو
شارجہ:رمضان کے دوران روزہ رکھنے والے طلبہ کو امتحانات کی تیاری اور عبادات میں توازن برقرار رکھنا پڑتا ہے۔ ایسے میں وقت کی منظم تقسیم اور آرام کو ترجیح دینا کامیابی کے لیے ضروری ہے۔

بارہویں جماعت کے طالب علم حمید عادل نے امتحانات کی تیاری کے حوالے سے اپنی حکمت عملی بیان کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے امتحانات دوپہر میں ہوں گے، جس کی وجہ سے انہیں رات میں مناسب نیند لینے اور صبح امتحان سے قبل مضامین کا جائزہ لینے کا موقع ملے گا۔

حمید نے اعتراف کیا کہ پہلا امتحان سب سے مشکل ہوگا، خاص طور پر فزکس جیسا مضمون جو زیادہ توجہ اور یکسوئی کا متقاضی ہے۔ ان کا ارادہ ہے کہ تراویح کے بعد رات کو اور اگلی صبح امتحان سے پہلے اپنی تیاری مکمل کریں گے کیونکہ روزے کی حالت میں مطالعہ کرنا ان کے لیے مشکل ہوتا ہے۔

رمضان میں رات گئے محافل اور سحری کی تیاری کے باعث نیند کا شیڈول متاثر ہو سکتا ہے، جس پر حمید نے زور دیا کہ وہ اپنی نیند کو منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ نیند کی کمی ان کی کارکردگی پر اثر نہ ڈالے۔

شارجہ سے تعلق رکھنے والی ام محمد، جو ساتویں جماعت کے طالب علم کی والدہ ہیں، نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے رمضان اور امتحانات کے معمولات میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کے بیٹے کا عام دنوں میں جلد سونے کا معمول ہے، مگر رمضان میں وہ دیر تک جاگتا ہے۔ امتحانات کے دوران، وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ ان کا بیٹا ایک منظم شیڈول پر عمل کرے تاکہ اس کی توجہ مکمل طور پر امتحانات پر مرکوز رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا بیٹا سحری کے لیے رات 2:30 بجے جاگے گا اور پھر صبح تک آرام کرے گا تاکہ نیند پوری ہو سکے۔ مطالعہ کے دوران وہ افطار کے بعد مضامین کا جائزہ لینے پر توجہ دیں گی کیونکہ اس وقت توانائی زیادہ ہوتی ہے۔

امتحانات کی تیاری کیسے کی جائے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ جو بچے پہلے کبھی روزہ نہیں رکھتے تھے، ان کے لیے امتحانات کے دوران روزہ رکھنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ جسم کو ایڈجسٹ ہونے میں وقت لگتا ہے۔

فکیہ یونیورسٹی اسپتال دبئی کے ماہر اطفال ڈاکٹر مازن ابو شعبان کا کہنا ہے کہ ایسے بچوں کو دھیرے دھیرے روزہ رکھنے کی عادت ڈالنی چاہیے تاکہ وہ کمزوری محسوس نہ کریں۔

امتحان کے دن نیند کی مقدار سے زیادہ معیار اہم ہوتا ہے۔ ڈاکٹر مازن نے کہا کہ اچھی نیند ذہنی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے اور طلبہ کو امتحان سے پہلے بھرپور آرام کرنا چاہیے۔

خوراک کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ طلبہ کو سحری میں زیادہ چکنائی یا میٹھے کھانوں سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسمانی سستی کا سبب بن سکتے ہیں۔ بہتر ہے کہ سحری میں پروٹین سے بھرپور اور ہلکی غذائیں کھائی جائیں جیسے کہ کھجور اور کیلا یا ایک ٹوسٹ کے ساتھ کیلا۔

انہوں نے پانی کی مقدار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو افطار اور سحری کے درمیان مناسب مقدار میں پانی پینا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو اور وہ امتحان کے دوران خود کو چاق و چوبند محسوس کریں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button