خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں ملازمتوں سے متعلق سب سے اہم سمجھے جانے والے دستاویز یعنی آفر لیٹر سے متعلق معلومات کیلئے ایک ریڈر نے سوال پوچھا ہے جس کا جواب آپ سب کیلئے کافی مفید ہوسکتا ہے۔
سوال: میں بھارت میں مقیم ہوں اور مجھے آن لائن انٹرویو کے بعد دبئی کی ایک کمپنی سے آفر لیٹر موصول ہوا لیکن میں یہ کیسے یقینی کروں کہ آفر لیٹر اصلی ہے؟
جواب: آپ کے سوالات کو دیکھ کر یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ کو دبئی میں واقع مین لینڈ کمپنی کی طرف سے آفر لیٹر موصول ہوا ہے۔ ایسے میں ورک پرمٹ، جاب آفرز اور ایمپلائمنٹ کنٹریکٹس کے فارمز کے بارے میں 2022 کے وزارتی فرمان نمبر 46 کی دفعات اور 2022 کے انتظامی قرارداد نمبر 38 برائے 2022 کے وزارت کے گائیڈلائنز کو نافذ کرنے سے متعلق 2022 کا نمبر 46 ورک پرمٹ، آفر لیٹرز اور ایمپلائمنٹ کنٹریکٹ فارمز لاگو ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں سرزمین کے کسی ادارے کے آجر کو اپنے ممکنہ ملازم کو بھرتی کرنے سے پہلے ایک آفر لیٹر جاری کرنا ہوتا ہے اور اس کے بعد وہی شرائط جو آفر لیٹر میں بیان کی گئی ہیں ملازمت کے معاہدے میں بیان کی جائیں۔ ملازمت کے معاہدے میں اضافی شرائط شامل ہو سکتی ہیں جیسا کہ ایک آجر اور ملازم کے درمیان باہمی اتفاق ہے بشرطیکہ یہ ملازم کے لیے فائدہ مند ہو۔
2022 کے وزارتی فرمان نمبر 46 کے مطابق منظور شدہ معیاری ملازمت کے معاہدے کا استعمال کریں جو ورک پرمٹ کے اجراء کی درخواست کرتے وقت ملازمت کی پیشکش کے مطابق ہو۔ اسے شامل کرنا جائز ہے۔ معاہدے میں ملازم کو ملازمت کی پیشکش میں مذکور فوائد سے زیادہ فوائد معاہدے میں ضمیمہ شامل کرنا بھی جائز ہے بشرطیکہ یہ فرمان قانون اور اس کے انتظامی ضوابط کی دفعات سے متصادم نہ ہو۔
آجر کی طرف سے جاری کردہ آفر لیٹر منسٹری آف ہیومن ریسورسز اینڈ ایمریٹائزیشن کی طرف سے تجویز کردہ فارمیٹ میں ہونا چاہیے۔ یہ 2022 کے انتظامی قرارداد نمبر 38 کے آرٹیکل 1 کے مطابق موہری سسٹم میں ورک پرمٹ،آفر کے خطوط اور ملازمت کے معاہدوں کے لیے فراہم کردہ الیکٹرانک فارم اپنایا جائے اور اس پر عمل کیا جائے۔
آپ اپنے ملک میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے یا قونصل خانے یا موہری ویب سائٹ کے انکوائری سیکشن کے ذریعے میں آفر لیٹر کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
Source: Khaleej Times