خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات آج یا کل نومبر کے مہینے کے لیے اپنی ایندھن کی قیمتوں کا اعلان کرے گا جو عالمی ایندھن کی قیمتوں کے مطابق طے کی جائے گی۔
جون میں پیٹرول کی قیمتیں پہلی بار 4 درہم کے نشان کو عبور کر گئیں تھیں اور جولائی میں ملک میں اس وقت تک پہنچ گئی جب سپر 98 کی قیمت 4.63 درہم فی لیٹر تھی۔ یہ فروری میں روس اور یوکرین کے تنازعے کی وجہ سے ہوا تھا۔
اگست کے بعد سے ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل تین ماہ تک کمی کی گئی جس سے رہائشیوں کو راحت ملی ہے۔ اکتوبر میں سپر 98 پیٹرول کی قیمت 3.03 درہم فی لیٹر تھی جو جولائی کی قیمتوں کے مقابلے میں 1.6 درہم کم تھی۔
رہائشیوں کے ایندھن اور گروسری کے بل بھی مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ جس میں ہر ماہ صرف ایندھن کے بلوں میں 600 تک کی بچت ہوتی ہے۔
جمعہ کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد خام درآمد کرنے والے اعلیٰ ملک چین کی جانب سے کرونا وائرس پر پابندیاں بڑھائی گئیں اور برینٹ فیوچر گر کر 95.77 ڈالر فی بیرل جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 87.90 ڈالر پر طے ہوا۔ تاہم توانائی کی فراہمی کے خدشات کی وجہ سے اس ہفتے خام بینچ مارک میں اضافے کی توقع ہے کیونکہ یورپی ممالک روسی خام درآمدات پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں ایندھن کی ریٹیل کھپت اب بھی وبائی امراض سے پہلے کی سطح سے نیچے ہے لیکن حکام کے مطابق معاشی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے اس میں اضافہ ہورہا ہے۔
یو اے ای نے 2015 میں اپنے ایندھن کی قیمتوں کو آزاد کیا اور مقامی ایندھن کی قیمتوں کو تیل کی عالمی قیمتوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
یو اے ای حکومت کے مطابق اس اقدام سے ایندھن کی کھپت کو معقول بنانے اور طویل مدت میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ متبادل ایندھن کے استعمال کو ترغیب دینے میں مدد ملے گی۔
2015 سے یو اے ای کی فیول پرائس کمیٹی ہر ماہ کے آخری ہفتے میں نظر ثانی شدہ ماہانہ نرخوں کا اعلان کرتی رہی ہے۔
Source: Khaleej Times