خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا قانون: دفاتراور بند جگہوں میں ای سگریٹ پینے پر پابندی۔

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کے وزارت صحت نے دفاتر اور بند جگہوں کے اندر ای سگریٹ پینے پر پابندی عائد ہونے کی تصدیق کردی ہے- ای سگریٹ کا استعمال تمباکو کنٹرول کے وفاقی قانون کے تابع ہے۔

متحدہ عرب امارات کی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق، وفاقی قانون سگریٹ نوشی سے بھی منع کرتا ہے اور سزا دیتا ہے:

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب وزارت صحت اور روک تھام (MOHAP) نے ای سگریٹ سمیت تمباکو کی مصنوعات کے استعمال کے خطرات کو اجاگر کیا۔ یہ پیغام اس وقت جاری کیا گیا جب وزارت نے 31 مئی کو دنیا بھر میں تمباکو نوشی کا عالمی دن منایا۔

MoHAP نے کہا کہ اس نے ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری اتھارٹی (TRA) کے ساتھ مل کر ایسی ویب سائٹس کو بلاک کیا ہے جو الیکٹرانک تمباکو کی مصنوعات کی تشہیر اوراسکو فروغ دیتی ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی گزشتہ سال کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ای سگریٹ کی کھپت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان مصنوعات کو تمباکو کمپنیوں نے ہزاروں دلکش ذائقوں اور گمراہ کن دعووں کا استعمال کرتے ہوئے بچوں اور نوعمروں کے لیے فروخت کیا جارہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ جو بچے یہ مصنوعات استعمال کرتے ہیں ان کے مستقبل میں تمباکو کی مصنوعات کے استعمال کا امکان تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں مقیم ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ ای سگریٹ تمباکو نوشی کرنے والوں کی پوری نئی نسل پیدا کرے گا۔

دریں اثنا، قومی صحت سروے کا حوالہ دیتے ہوئے، وزارت نے کہا کہ بالغوں میں تمباکو نوشی کا پھیلاؤ 2010 میں 11.1 فیصد سے کم ہو کر 2018 میں 9.1 فیصد رہ گیا ہے۔

ٹوبیکو اٹلس کے تازہ ترین ایڈیشن سے پتہ چلتا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں سگریٹ کے استعمال کی شرح سب سے کم ہے۔ رپورٹ کے حصے کے طور پر شیئر کیے گئے ایک گرافک سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں ایک بالغ سگریٹ نوش ایک سال میں 438 سگریٹ پیتا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button