خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں ایک ناخواندہ خاتون کو دھوکہ دینے پر ایک شخص کو 3.3 ملین درہم جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں ایک رئیل اسٹیٹ ایجنٹ، جس نے ایک ناخواندہ خاتون کو بیوقوف بناتے ہوئے اس سے اپنا ولا بکوا کر اس سے تمام نقد رقم بٹور لی،عدالت نے ایجنٹ کو اس خاتون کو 3.3 ملین درہم ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ابوظہبی کی عدالت برائے فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز نے یہ فیصلہ مدعا علیہ کو خاتون کے ولا کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے اور اس کے ساتھ دھوکہ دہی کا مجرم قرار دینے کے بعد جاری کیا۔

اس شخص نے ابوظہبی میں واقع جی سی سی خاتون کو دھوکہ دیکر اس سے ولا کی اٹارنی کے اختیارات حاصل کرنے کے بعد فروخت کر دیا تھا۔ تاہم اس نے مکان کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم خاتون کے حوالے نہیں کی۔

سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ خاتون نے رئیل اسٹیٹ ڈیلر کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسے اپنا ولا غیر قانونی طور پر فروخت کرنے اور اسے رقم ادا نہ کرنے پر 5 ملین درہم اور 12 فیصد سود ادا کرے۔

خاتون نے اپنے مقدمے میں کہا کہ اس شخص نے اس کے ناخواندہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس سے ولا کی دیکھ بھال کے لیے اٹارنی کے اختیارات حاصل کیے تھے۔

خاتون نے کہا کہ اس شخص نے اسے یہ کہہ کر دھوکہ دیا کہ وہ ایک ایسی جگہ نوکری کر رہا ہے جو اسے اپنے پرانے ولا کو مسمار کرنے اور ایک نئے ولا کی تعمیر کے لیے مالی اعانت فراہم کر سکے گا تاکہ اسے بہتر منافع مل سکے۔ اس کے بجائے، آدمی نے ولا بیچ کر نقد رقم لے لی۔

مدعی نے وضاحت کی کہ کافی دیر انتظار کرنے کے بعد، جب بعد میں اسے پتہ چلا کہ اس شخص نے اس کے ولا کی فروخت سے 3 ملین کی رقم حاصل کرلی تھی ، لیکن اس نے اسے وہ رقم نہیں دی۔ اس کے بعد اس نے اسے عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا۔ خاتون نے کہا کہ مدعا علیہ کی طرف سے دھوکہ دہی کے نتیجے میں اسے اخلاقی اور نفسیاتی نقصان پہنچا۔

ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے اس سے قبل اس شخص پر 150,000 درہم جرمانہ عائد کیا تھا جب وہ خاتون سے دھوکہ دہی اور اس کی نقدی کا غلط استعمال کرنے کا مجرم پایا گیا تھا۔

اس کے بعد جج نے خاتون سے کہا کہ وہ مدعا علیہ کے خلاف اپنے کلیمز کا مطالبہ کرنے اور معاوضہ ادا کرنے کے لیے دیوانی مقدمہ دائر کرے۔

تمام فریقین اور گواہوں کو سننے کے بعد، سول کورٹ کے جج نے ایک حکم جاری کیا جس میں مدعا علیہ کو مدعی کو جائیداد کی فروخت سے حاصل ہونے والے 3 ملین درہم اور دعوے کی تاریخ سے مکمل ادائیگی تک 4 فیصد کی شرح سے تاخیری سود ادا کرنے کا پابند کیا گیا۔ اس ایجنٹ کو مادی اور اخلاقی نقصانات کے معاوضے کے طور پر خاتون کو 300,000 درہم ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا تھا۔

جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مدعا علیہ بے ایمان تھا اور اس نے خاتون کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button