خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں عدالت نے ایک خاتون کو اپنے بھائی کو 328,000 درہم ادا کرنیکی تاکید کی ہے جو اس نے بہن کے لیے ایک کار خریدنے کے لیے استعمال کیے تھے جس میں جزوی طور پر بینک کی بھی مالی امداد شامل تھی۔ اسے یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ اسے مزید 2,000 درہم ہرجانے کے معاوضے میں ادا کرے۔
سرکاری عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ اس شخص نے اپنی بہن کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اسے 328,000 درہم ادا کرنے کی پابند ہے جو اس نے کار خریدنے اور بینک کار کے قرض کو کلیئر کرنے کے لیے ادا کی تھی۔ اس شخص نے اپنے اخلاقی اور مادی نقصانات کے معاوضے کے طور پر 20,000 درہم کا مطالبہ بھی کیا۔
اس شخص نے اپنے مقدمے میں کہا کہ اس کی بہن نے اس سے بینک سے لون لیکر اس کے لیے ایک کار خریدنے کو کہا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ اسے ماہانہ اقساط کے ذریعے پیسے واپس کر دے گی۔
مدعی نے بتایا کہ اس نے اپنی بہن کے لیے 2021 ماڈل کی کار 328,000 درہم میں خریدی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کار ڈیلرز کو 200,000 درہم کی ڈاون پیمنٹ کی جبکہ 128,000 درہم کی مالی اعانت ان کے بینک نے کی۔ گاڑی خریدنے کے بعد، اس نے گاڑی اپنی بہن کے نام پر رجسٹر کرائی۔
اس کی بہن کو اس کے بینک اکاؤنٹ میں ماہانہ اقساط کے ذریعے نقد رقم واپس کرنا تھی۔
تاہم خاتون نے ماہانہ قسطیں ادا کرنے کا عہد نہیں کیا۔ اس شخص نے کہا کہ اس کی بہن نے بینک میں کچھ بھی جمع نہیں کروایا اور قرض کی ادائیگی اس کی سیونگ اکاؤنٹ سے کٹوتی کے ذریعے کی گئی۔
اس شخص نے عدالت میں درخواست کی کہ اس کی بہن کو گاڑی خریدنے کے لیے 200,000 درہم ڈاون پیمنٹ کے علاوہ گاڑی کی مالی اعانت کے لیے بینک کو ادا کی گئی ماہانہ اقساط کی پوری رقم واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔
تمام فریقین کو سننے کے بعد، ابوظہبی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کیسز کورٹ نے ایک حکم جاری کیا جس میں خاتون کو اس کے بھائی کو درہم 330,000 ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
عدالت نے اسے اپنے بھائی کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا .