خلیج اردو
دبئی: دبئی میں ایک تاریخی دن ہے اور یہ یادگار لمحہ ہے کہ ملک میں اڑنے والی کار نے پہلی اڑان بھر لی ہے۔ چینی ٹیکنالوجی اور الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی چینی کمپنی نے پیر کو اپنی ایکس ٹو فلائنگ کار کی پہلی کامیاب عالمی عوامی پرواز بھر لی ہے۔
سکائی ڈرائیو دبئی سے ٹیک آف کرنے کے بعد ایکس ٹو فلائنگ کار نے اپنی آزمائشی پرواز مکمل کی جو مختصر فاصلے کی پروازوں اور ذہین نقل و حرکت کے حل کے ایک دلچسپ نئے دور کی نشاندہی کرتی ہے۔
دو سیٹوں والی یہ خودکار اور خودمختار فلائنگ کار میں زیادہ سے زیادہ ٹیک آف کا وزن 760 کلوگرام اور 560 کلو خالی وزن ہے جس کی زیادہ سے زیادہ پرواز کی رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ پریمیم کاربن فائبر مواد سے بنایا گیا ہے جو ایئر فریم پیراشوٹ سے لیس اور 35 منٹ کی پرواز فراہم کرتا ہے۔
مستقبل کی الیکٹرک ورٹیکل ٹیک آف اور لینڈنگ وہیکل ای ووٹل انٹلی جنس فلائٹ کنٹرول سسٹم اور خود مختار پرواز کی صلاحیتوں سے لیس ہے جو فلائنگ کار کی جدید ترین جنریشن ہے۔ ایکس ٹو صفر کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتا ہے جس کو کم اونچائی والے شہر کی صلاحیتوں کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تقریب میں یو اے ای میں چین کے قونصل جنرل لی سو ہینگ ، حسن الہاشمی دبئی چیمبرز کے قائم مقام صدر اور سی ای او ایکس پنگ وائس چیئرمین اور صدر ڈاکٹر برائن گو اور محمد الکمالی، ڈپٹی سی ای او اور دبئی انڈسٹریز اینڈ ایکسپورٹ نے شرکت کی۔
دبئی انٹرنیشنل چیمبر ایکس پنگ کے ساتھ مل کر دبئی کو گیٹ وے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے وسیع تر بین الاقوامی منڈیوں کو تلاش کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
آزمائشی پرواز گائٹکس گلوبل 2022 کے موقع پر کی گئی جو دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں ہو رہی ہے۔سال کے شروعات میں یو اے ای کے سینئر حکام نے چین کے گوانگزو میں ایکس پنگ کی سہولیات کا دورہ کیا اور کمپنی کو اپنی مارکیٹ کو بڑھانے کے لیے یو اے ای کا انتخاب کرنے کی دعوت دی۔
دبئی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بین الاقوامی دفاتر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عمر عبدالعزیز الخان نے کہا ہے کہ کمرشل اڑنے والی کاریں 2-3 سال میں ممکن ہیں۔یہ اڑنے والی کار ایک لگژری آئٹم ہے اور بہت سے اعلیٰ مالیت والے لوگ ٹیکنالوجی اور اس طرح کی پرتعیش مصنوعات کی تلاش میں ہیں۔ دبئی وہ جگہ ہے جہاں ہمارے صارفین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کاروں کے کمرشل بنیادوں پر استعمال کا تعلق اس بات ہے کہ کتنی جلد ہم کتنی جلد کمرشلائزڈ فلائنگ کے فریم ورک کو اپنا سکتے ہیں۔ دبئی میں مزید ٹیسٹ ہوں گے اور پھر اسے کمرشلائز کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ذاتی رائے میں اسے دبئی میں اگلے دو سے تین سالوں میں کمرشل طور پر تعینات کیا جا سکتا ہے۔
عمر الخان نے کہا کہ دبئی سول ایوی ایشن اتھارٹی کمپنی کے ساتھ کام کر رہی ہے اور ایکس پنگ کے ساتھ باقاعدگی سے اپنے تاثرات شیئر کرتی ہے جو کہ
بہت فعال طریقے سے فیڈ بیک لے رہی ہے۔
Source: Khaleej Times