خلیج اردو
امریکہ :اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے اسرائیلی بستیوں میں توسیع کے اعلان پر تشویش اور پریشانی کا اظہار کیا ہے ۔ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے بستیوں میں توسیع اور موجودہ نو بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کا اعلان کیا تھا۔
15 رکنی سلامتی کونسل نے گزشتہ چھ برسوں سے زائد عرصے کے بعد بستیوں کے بارے میں اظہار خیال کیا ہے جس کی بنیادی وجہ امریکہ کا ویٹو کا اختیار ہے اور جسے وہ اقوام متحدہ میں روایتی طور پر اسرائیل کے تحفظ کے لیے استعمال کرتا ہے ۔
سلامتی کونسل میں اس معاملے پر تشویش کا اظہار ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی اور تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔
اس برس کے آغاز سے اب تک کم از کم 47 فلسطینی اور 10 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں ۔
امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’ہم اسرائیل کے اس اعلان کی شدید مخالفت کرتےہیں کہ وہ ہزاروں نئے یونٹس کی تعمیر کرے گااور اسرائیل کے اس اعلان کی بھی مخالفت کرتے ہیں کہ وہ مغربی کنارے میں ان نئی 9 بستیوں کو قانونی حیثیت دے گا جو پہلے اسرائیلی قانون کے تحت غیر قانونی تھیں ۔
امریکی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ان یک طرفہ اقدامات سے کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے اوراس سے دونوں فریقوں کے درمیان اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے۔ایسے اقدام سے مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ امریکہ ایسے اقدامات کی بالکل حمایت نہیں کرتا۔ ‘‘