خلیج اردو
کابل :کابل سے افغان میڈیا کے مطابق لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق افغان وزارت تعلیم کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق اسکول و تعلیمی مراکز میں لڑکیاں پانچویں جماعت تک تعلیم جاری رکھ سکتی ہیں۔
پانچویں جماعت تک لڑکیوں کےلیے اسکول و تعلیمی مراکز کھول دیے جائیں گے۔ افغانستان کے کئی صوبوں میں مقامی حکام نے لڑکیوں کے پرائمری اسکول بھی بند کرا دیے تھے۔
گزشتہ ماہ طالبان حکام نے لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگائی تھی۔ان کی اس فیصلے کی امریکہ، برطانیہ اور اقوام متحدہ نے ان کے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے فیصلے کی مذمت کی تھی ۔ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے قبل ملک میں خواتین کی تعلیم میں بہتری کی شرط رکھی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے طالبان کے فیصلے کو ’شرمناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین کے لیے تعلیم حاصل کرنے کے حق کی خلاف ورزی ہے۔
ان کے پیغام میں کہا گیا تھا کہ ’طالبان روز بروز یہ واضح کرتے جا رہے ہیں کہ وہ افغان شہریوں، خاص کر خواتین، کے بنیادی حقوق کا احترام نہیں کرتے۔‘
نومبر میں حکام نے دارالحکومت کابل کے باغات میں خواتین کے داخلے پر پابندی لگائی اور دعویٰ کیا کہ ان کے آنے سے قبل وہاں اسلامی قوانین کی پیروی نہیں کی جا رہی تھی۔