خلیج اردو
افغانستان کی سابق خاتون رکن پارلیمنٹ مرسل نبی زادہ اور ان کے باڈی گارڈ کو گھر میں گھس کر قتل کردیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق مرسل نبی زادہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ دارالحکومت کابل کے علاقے احمد شاہ بابا میں مقیم تھیں۔
مرسل بنی زادہ کو نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر قتل کیا گیا،مسلح شخص کی فائرنگ میں خاتون سابق رکن اسمبلی اور ان کا گارڈ گولیاں لگنے سے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ خاتون رکن اسمبلی کے بھائی شدید زخمی ہیں جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آور واقعے کے بعد فرار ہوگیا اور تاحال اس کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم پولیس قاتل کو جلد گرفتار کرلے گی۔ ملک میں دہشت گردی کے عنصر کو پنپنے نہیں دیا جائے گا، واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
طالبان کے ترجمان خالد زردان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ سے گھر میں موجود مرسل کا بھائی بھی زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
2021 میں طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد بڑی تعداد میں سیاسی رہنما اور اہم شخصیات بیرون ملک چلی گئی تھیں لیکن کچھ سیاسی رہنما اب ابھی افغانستان میں موجود ہیں ،ان میں سے ایک مرسل نبی زادہ بھی تھیں۔
سابق قانون ساز افغانی خاتون مریم سلیمان خیل نے نبی زادہ کو ایک بہادر خاتون قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ ایک مضبوط اور افغانستان کی نڈر چیمپئین تھیں۔
مریم سلیمان خیل نے مزید لکھا ہےکہ وہ جسے درست سمجھتی تھیں وہ اس پر تمام تر خطرات کے باوجود ڈٹ جاتی تھیں۔
32 سالہ مرسل نبی زادہ صوبہ ننگر ہار سے تعلق رکھتی تھیں اور 2018 میں اسمبلی رکن منتخب ہوئی تھیں۔