خلیج اردو: چین کی جانب سے روس سے ریکارڈ مقدار میں خام تیل اور گیس کی خریداری جاری ہے۔
مئی میں روس چین کو خام تیل فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔
روس کی جانب سے یوکرین جنگ کے بعد عائد ہونے والی پابندیوں کے باعث چین کو رعایتی قیمت پر خام تیل فروخت کیا جارہا ہے۔
روس کی جانب سے مئی 2022 میں چین کو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ خام تیل فراہم کیا گیا، جس کے بعد وہ سعودی عرب کی جگہ چین کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔
چین میں کووڈ 19 کے باعث عائد پابندیوں اور معاشی سست روی کے باوجود روس سے تیل کی زیادہ خریداری کی جارہی ہے۔
یوکرین جنگ کو 4 مہینے ہونے والے ہیں اور مغربی ممالک روس سے خام تیل، گیس اور کوئلہ خریدنے سے گریز کررہے ہیں۔
چین نے مئی میں روس سے 10.27 ارب ڈالرز کا 84 لاکھ ٹن خام تیل خریدا ۔
اسی طرح روس کی جانب سے چین کو فراہم کی جانے والی ایل این جی کی مقدار میں بھی 54 فیصد اضافے سے 3 لاکھ 97 ہزار ٹن رہی۔
اس میں گیس کی وہ مقدار شامل نہیں جو روس کی جانب سے پائپ لائنز کے ذریعے چین کو فراہم کی جاتی ہے۔
روس کے بعد سعودی عرب چین کو خام تیل فروخت کرنے والا دوسرا بڑا ملک رہا، جس نے 78 لاکھ ٹن خام تیل چین کو فروخت کیا۔
مارچ 2022 میں امریکا اور برطانیہ نے کہا تھا کہ روسی خام تیل کی فروخت پر پابندی عائد ہونی چاہیے جبکہ یورپی یونین کی جانب سے روسی گیس پر انحصار کو ختم کرنے کے لیے کام کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب چین نے مئی میں ایران سے 2 لاکھ 60 ہزار ٹن خام تیل درآمد کیا۔