
خلیج اردو
اردن، کویت/عمان (اکتوبر 7) سینیٹر مشتاق احمد خان جو فلوٹیلا مشن کے دوران اسرائیلی فورسز کی حراست میں تھے، آمرانہ قید سے رہا ہو کر 150 ساتھیوں سمیت اردن میں پاکستانی سفارتخانے میں بحفاظت پہنچ گئے۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ان کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر مشتاق کی صحت بہتر ہے اور ان کا حوصلہ دیدنی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ سینیٹر مشتاق کی خواہش اور سہولت کے مطابق ان کی پاکستان واپسی کے تمام انتظامات کے لیے تیار ہے اور رہائی میں تعاون پر دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت اور دفتر خارجہ کی مسلسل کوششوں اور اردن میں پاکستانی سفارتخانے کے کلیدی کردار کے نتیجے میں رہائی ممکن ہوئی۔
رہا ہونے کے بعد سینیٹر مشتاق احمد نے الزام عائد کیا کہ ان کے ساتھ بدترین تشدد کیا گیا اور ان پر جانور — کتے — چھوڑے گئے، تاہم انہوں نے بتایا کہ وہ وطن واپس جا کر تفصیلات ظاہر کریں گے اور مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ سیاسی اور سماجی حلقوں نے سینیٹر مشتاق کی رہائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اسی دوران اسرائیل سے رہا ہونے والے دیگر قیدیوں میں سویڈش سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں اور مجموعی طور پر 171 قیدی مختلف گروپس کی شکل میں یونان اور سلوواکیہ پہنچائے گئے۔ یونان میں میڈیا سے گفتگو میں گریٹا تھنبرگ نے اسرائیلی مظالم کو ناقابلِ بیان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پوری نسل کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
سینیٹر مشتاق کی وطن واپسی اور رہائی کے پس منظر میں سفارتکاری اور بین الاقوامی تعاون کو مرکزی حیثیت حاصل رہی، جبکہ مزید قانونی اور طبی تشخیصات کے بعد وہ اپنے ملک واپس آئیں گے۔







