عالمی خبریں

غزہ پر اسرائیلی مظالم کے دو سال مکمل، بربریت جاری – 24 فلسطینی آج بھی شہید

خلیج اردو
غزہ (اکتوبر 7) غزہ میں اسرائیلی درندگی کے دو سال مکمل ہو گئے، مگر ظلم و بربریت کا سلسلہ اب تک نہیں رکا۔ قابض اسرائیلی فوج نے آج بھی 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو وحشیانہ حملوں کا آغاز کیا تھا، جس میں پورے کے پورے خاندان صیہونی دہشت گردی کی نذر ہو گئے۔

گزشتہ دو برسوں میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 20 ہزار بچے اور 18 ہزار خواتین شامل ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ کی 90 فیصد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، 85 فیصد اسکول، 300 مساجد اور 30 سے زائد طبی مراکز تباہ ہو چکے ہیں۔

غزہ کے 23 لاکھ شہری بے گھر ہیں جبکہ صرف چند ماہ کے دوران امدادی مراکز کے باہر 2000 سے زائد افراد بھوک، بیماری اور حملوں کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ قابض فورسز کے حملوں میں 500 طبی اہلکار فرض کی ادائیگی کے دوران شہید ہوئے جبکہ 260 کے قریب صحافی بھی اپنی جانوں سے گئے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے 60 ارب ڈالر سے زائد رقم درکار ہوگی اور شہر کو دوبارہ آباد ہونے میں کئی سال لگیں گے۔

دوسری جانب مصر کے شہر شرم الشیخ میں غزہ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں جن میں مثبت پیشرفت کی اطلاعات ہیں۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان بات چیت دوسرے روز بھی جاری رہی۔ حماس نے 6 سرکردہ فلسطینیوں کی رہائی سمیت کئی شرائط رکھی ہیں۔ مذاکرات میں حماس وفد کی قیادت سینئر رہنما خلیل الحیہ کر رہے ہیں، جبکہ امریکی خصوصی ایلچی برائے مشرقِ وسطیٰ سٹیو وٹکوف اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی شریک ہیں۔ قطر اور مصر کے وفود ثالثی کے طور پر موجود ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں امن کے لیے نمایاں پیشرفت ہوئی ہے اور امید ہے کہ معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کچھ شرائط پوری نہ ہوئیں تو ہم معاہدہ نہیں کریں گے، تاہم اب تک تمام فریقین مثبت انداز میں پیش آ رہے ہیں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ حماس نے کئی اہم نکات پر اتفاق کیا ہے اور عالمی سطح پر اس امن منصوبے کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ ترک صدر اور اردن کے شاہ سمیت تمام ممالک اس معاہدے کے لیے پرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ فریقین اس تنازعے کو تین ہزار سال پرانے تاریخی تناظر میں دیکھ رہے ہیں، جبکہ اسرائیل بھی تعاون کر رہا ہے۔

گفتگو کے دوران ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انڈیا کے سات طیارے گرنے کے باوجود انہوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے سات جنگیں رکوا دیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button