عالمی خبریں

ترکیہ حکومت نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے الزام میں 78افراد کو گرفتار کر لیا

خلیج اردو

ترکیہ :ترک پولیس نے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر گزشتہ ہفتے کے زلزلے کے بارے میں اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کرکے خوف و ہراس پیدا کرنے کے الزام میں 78 افراد کو گرفتار کیا ہےجبکہ 20  افرادکو مقدمے سے پہلے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ترکی کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی نے کہا کہ اس نے 613 افراد کی نشاندہی کی ہے جن پر اشتعال انگیز پوسٹیں کرنے کا الزام ہے، اور 293 کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ اس گروپ میں سے چیف پراسیکیوٹر نے 78 کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ اکتوبر میں ترکی کی پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت صحافیوں اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کو "غلط معلومات” پھیلانے پر تین سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے، جس کی وجہ سے آزادی اظہار رائے کے حوالے سے بنیادی حقوق پر کام کرنے والی تنظیموں اور یورپی ممالک میں تشویش پیدا ہوئی تھی ۔

صدر طیب اردگان کی جماعت کے مطابق سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات سے نمٹنے کے لیے ایک قانون کی ضرورت ہے اور اس سے اپوزیشن کو خاموش نہیں کیا جائے گا۔ حکومت ماضی میں سوشل میڈیا کو بلاک کر چکی ہے۔

 

پچھلے ہفتے ترکی نے غلط معلومات کے پھیلاؤ کا حوالہ دیتے ہوئے، بدھ کی سہ پہر سے جمعرات کے اوائل تک تقریباً 12 گھنٹے کے لیے ٹوئٹر تک رسائی کو بلاک کر دیا، جس سے اپوزیشن کے سیاست دانوں اور لوگوں کی جانب سے اپنے پیاروں کو تلاش کرنے اور بچاؤ کی کوششوں کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے پلیٹ فارم کا استعمال کرنے والے ناراض ردعمل کا اظہار کیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button