خلیج اردو: امریکہ کے مخالف ممالک چین، روس اور ایران کی بحری افواج نے خلیج عمان میں بحری مشقوں کا آغاز کر رہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی وزارت قومی دفاع نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’سیکیوریٹی بانڈ 2023‘ نامی یہ مشقیں شریک ممالک کی بحری افواج کے درمیان عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے میں مدد کرے گی۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ مشترکہ مشقوں سے کوئی نیا خطرہ نہیں ہے لیکن حریف ریاستوں کے درمیان گہرے تعلقات کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
بیجنگ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے باوجود چین، ایران اور روس کی بحری افواج اس ہفتے خلیج عمان میں مشترکہ مشقیں کر رہی ہیں.
چینی وزارت قومی دفاعی نے مزید کہا کہ مشقیں علاقائی امن و استحکام میں مثبت توانئی ڈالے گی، جبکہ اس مشق میں دیگر ممالک بھی تفصیلات فراہم کئے بغیر ان مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
بیجنگ نے گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر ناننگ کو سمندر میں تلاش اور بچاؤ اور دیگر غیر جنگی مشنوں پر مرکوز مشقوں میں حصہ لینے کے لیے روانہ کیا ہے۔
یہ مشقیں امریکہ اور چین کے درمیان متعدد مسائل پر بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان ہو رہی ہے، جن میں یوکرین پر اپنے حملے پر ماسکو پر تنقید کرنے سے چین کا انکار اور روسی معیشت کے لیے مسلسل حمایت شامل ہے۔
جان کربی نے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ ہم اسے دیکھنے جا رہے ہیں اور اس کی نگرانی کریں گے.
ظاہر ہے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اس تربیتی مشق کے نتیجے میں ہماری قومی سلامتی کے مفادات یا خطے میں ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کو کوئی خطرہ نہیں ہے.