خلیج اردو
اسلام آباد: سنیئر صحافی ارشد شریف پر قتل سے قبل تشدد کا معاملہ،پمز اسپتال کے ڈائریکٹر نے میڈیا میں چلنے والی خبروں کی تصدیق کردی،ڈاکٹر خالد مسعود کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور تصایریں پمز سے لیک ہوگئیں ہیں جن کی تحقیقات کی جائیں گی۔
ڈاکٹر خالد مسعود نے تصدیق کی ہےکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول صحافی ارشد شریف کے جسم پر زخموں کے نشان ہیں، ان کے چار ناخن بھی نہیں تھے اور انتہائی قریب سے گولیاں چلائی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی دائیں کلائی پر تشدد کے نشانات ملے۔ سیدھے ہاتھ کی 4 انگلیوں کے ناخن نہیں تھے، بائیں ہاتھ کی انگلی پر بھی زخم کا نشان ملا۔ اس طرح 12 مختلف جگہوں پر زخم کے نشانات ملے۔ اس حوالے سے فرانزک ہو رہا ہے جس کی رپورٹ میں سامنے آسکےگا کہ ارشد شریف پر تشدد ہوا یا نہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر پمز اسپتال کا کہنا تھا کہ ہمیں کینیا میں ہوئے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ نہیں ملی، ہمیں نہیں پتا کہ انہوں نے پوسٹ مارٹم کے لیے جسم کے کس حصے کو استعمال کیا، ہم نے جب دیکھا تو ناخن نہیں تھے، بعید نہیں کینیا میں پوسٹ مارٹم کے دوران ناخن نکالےگئے ہوں۔
ڈاکٹر خالد مسعود نے یہ بھی تصدیق کی کہ صحافی ارشد شریف کی دلسوز تصاویر پمز اسپتال سے ہی لیک ہوئیں اور بتایا کہ اس حوالے سے ہم تحقیق کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قانون کے تحت ابتدائی رپورٹ پولیس کو دے دی ہے۔ ان کے اہلخانہ میں سےکوئی آئےگا تو رپورٹ دے دیں گے۔ واضح کیا کہ ان کی اہلیہ نے پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست کی تھی لیکن پھر انہوں نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔