پاکستانی خبریںسٹوری

شکست کے باوجود عاقب جاوید کا پاکستان ٹیم کا دفاع،ٹیم میں بڑی تبدیلیاں نہ کرنے کا اشارہ

خلیج اردو
راولپنڈی:عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے حالیہ بیان میں کہا کہ ٹیم کے کھلاڑی حالیہ کارکردگی کے بعد افسردہ ہیں اور ان کا دکھ فینز سے زیادہ ہے۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا، "جب ٹیم توقعات کے مطابق نہیں کھیلتی تو کھلاڑیوں کو زیادہ دکھ ہوتا ہے۔ ہارنے کے بعد کوئی بھی مطمئن نہیں ہوسکتا۔”

بھارت کے خلاف میچ کے حوالے سے عاقب جاوید نے کہا، "اگر ہم 280 یا 300 رنز کرتے تو بہتر ہوتا۔ ٹیم میں صائم اور فخر جیسے کھلاڑیوں کا ہونا ضروری ہوتا ہے۔” انہوں نے کہا کہ کوئی بہانہ نہیں بنائیں گے اور ٹیم سے بہتر پرفارمنس کی توقع تھی۔

صائم کے زخمی ہونے پر خوشدل شاہ کو شامل کرنے پر عاقب جاوید نے کہا، "خوشدل شاہ نے جتنی وکٹیں لیں، کوئی بھی ان کے قریب بھی نہیں آیا۔” انہوں نے سلیکشن کے بارے میں کہا کہ وہ کبھی بھی مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو سکتے۔

عاقب جاوید نے پاک بھارت میچ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "پاکستان اور بھارت کا میچ صرف ایک کرکٹ میچ نہیں ہوتا، یہ اس سے کہیں زیادہ اہم ہوتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہی ٹیم ہے جس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں کھیلا تھا، اور ہمیں پتہ ہے کہ کس کھلاڑی کو کہاں فٹ کرنا ہے۔

عاقب جاوید نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹیم میں نئے کھلاڑی ہوں تو پریشر ہوتا ہے، تاہم دستیاب کھلاڑیوں میں پاکستان کی بہترین ٹیم ہے۔ "کوئی بھی کھلاڑی بغیر پرفارمنس کے ٹیم میں نہیں آتا،” انہوں نے کہا۔

عاقب جاوید نے امام الحق کو دوبارہ شامل کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "امام الحق کو دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔” انہوں نے باؤلنگ لائن اپ کی بھی تعریف کی اور کہا کہ شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف بہترین باؤلرز ہیں۔

انہوں نے سلیکشن پر بات کرتے ہوئے کہا، "سلیکشن کمیٹی کا کام بہترین پرفارمنس والے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنا ہے۔” عاقب جاوید نے کہا کہ ہارنے کا مطلب یہ نہیں کہ پوری ٹیم کو تبدیل کر کے انڈر 19 ٹیم لے آئیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button