
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے پنجاب حکومت کے اشتہاری بجٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پنجاب کی غریب عوام کا پیسہ اشتہارات پر لٹایا جا رہا ہے، جو کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
بیرسٹر سیف نے پنجاب حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر پنجاب میں مہنگائی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو چکا ہے تو پھر اشتہارات میں کیا تشہیر کی جا رہی ہے؟ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد ہی اشتہارات کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی اے سی اے (پیکا ایکٹ) جیسے متنازعہ قوانین کے ذریعے عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں کو میڈیا اشتہارات میں بدل دیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پنجاب اور سندھ کی غیر منتخب حکومتوں کی کارکردگی صرف اشتہاری ڈرامے تک محدود ہے، جس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔
انھوں نے کہا کہ ان اشتہارات کے ذریعے عوام کے پیسوں کا ضیاع ہو رہا ہے، اور یہ "دو غیر سیاسی بچوں” کو زبردستی عوام کے سامنے لیڈر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کہ بدقسمتی کی بات ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کارکردگی کا عملی طور پر کوئی فائدہ عوام کو نہیں ہو رہا، اور صرف اشتہارات کے ذریعے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔