
خلیج اردو
راولپنڈی: اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اعتراف کیا ہے کہ "میرا خیال ہے مائنس بانی پی ٹی آئی ہو چکا ہے۔” علیمہ خان نے پارٹی کے اندرونی معاملات اور موجودہ سیاسی صورتِ حال پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح ہدایات دی تھیں کہ ان کی منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں ہونا چاہیے تھا، مگر ایسا ہوا، جس پر وہ نالاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا: "سمجھ نہیں آ رہی بجٹ پاس کرنے کی کون سی مجبوری تھی۔ ہمیں سپریم کورٹ جانا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ پارٹی لیڈر کی منظوری کے بغیر بجٹ کیسے پاس ہو سکتا ہے۔”
صحافی کے سوال پر کہ کیا اب مائنس عمران خان فارمولا حقیقت بن چکا ہے، علیمہ خان نے کچھ توقف کے بعد جواب دیا: "میرا خیال ہے ہو چکا ہے۔”
انہوں نے خیبرپختونخوا کے سیاسی حالات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "جو ارکان اسمبلی بوجھ نہیں اٹھا سکتے، انہیں گھر چلے جانا چاہیے۔” علی امین گنڈا پور کی بڑھتی ہوئی طاقت سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو اپنی ذمہ داری اور حدود کا ادراک ہونا چاہیے۔
علیمہ خان نے ملاقاتوں پر پابندی کی شکایت کرتے ہوئے کہا: "سب کو پتا ہے جیل میں ملاقات کا فیصلہ کون کرتا ہے، مجھے بھی بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں ملتی۔”
انہوں نے ایران سے متعلق کہا کہ وہ پاکستان کا برادر ہمسایہ ملک ہے اور "ہمیں ایران سے سیکھنا چاہیے کہ وہ کس طرح اپنے حق اور رول آف لا کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ ہمیں بھی اسی طرح کھڑا ہونا ہو گا۔”
یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب تحریک انصاف کے اندر اختلافات کی خبریں زوروں پر ہیں اور بانی رہنما کی گرفتاری کے بعد پارٹی کے مستقبل سے متعلق قیاس آرائیاں جاری ہیں۔