پاکستانی خبریں

اسلام آباد میں کوئی گھر محفوظ نہیں،بنا وارنٹ پولیس لوگوں کے گھروں کا تقدس کیسے پامال کر سکتی ہے؟،توہین مذہب کیس میں گھر بنا وارنٹ گرفتاری سے متعلق کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

خلیج اردو
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کی اعلی عدلیہ میں ججز تعیناتی کیس پر لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا ۔دوران سماعت مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کا تذکرہ ۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ بھارت نے تو کشمیر کو ہڑپ کر لیا ہے، کشمیر اورگلگت بلتستان کا جو حصہ ہمارے پاس ہے وہاں ریفرنڈم کروا لیں، گلگت بلتستان کے لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ انکی آئینی حیثیت کیا ہے۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گلگت بلتستان کو صوبائی حیثیت دیکر آئینی دھارے میں لانا چاہتے ہیں لیکن عالمی کنونشنز رکاوٹ ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ بھارت نے تو کشمیر کو ہڑپ کر لیا ہے، کشمیر اور جی بی کا جو حصہ ہمارے پاس ہے وہاں ریفرنڈم کروا لیں، گلگت بلتستان کے لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ انکی آئینی حیثیت کیا ہے۔

 

چیف جسٹس نے کہا کہ یو این کو بلا لیں استصواب رائے ہو جائے گا،
مجھے معلوم نہیں ہے صرف آپ سے پوچھ رہا ہوں کہ ایسا ہو سکتا ہے یا نہیں، عدالتی استفسار پر وکیل جی بی حکومت سعید ہاشمی نے بتایا کہ وفاق حکومت نہیں بنی، سنا ہے 29فروری کو اسمبلی اجلاس ہوگا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ مناسب ہوگا کہ نئی حکومت کی تشکیل کا انتظار کر لیا جائے، عدالت نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا ۔ معاونت کیلئے فریقین کو تحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

 

توہین مذہب کیس میں گھر بنا وارنٹ گرفتاری سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے کہاکہ لگتا ہے اسلام آباد میں کوئی گھر محفوظ نہیں،بنا وارنٹ پولیس لوگوں کے گھروں کا تقدس کیسے پامال کر سکتی ہے؟ قتل ، ڈکیتی کا پرچہ تو پولیس فوری درج نہیں کرتی،کیا پولیس شکایت کنندہ کی جیب میں ہے؟ ہماری اور آپکی تنخواہ عوام دیتی ہے،اٹارنی جنرل صاحب ایسے مقدمات تو سپریم کورٹ آنے ہی نہیں چاہیے ،آرٹیکل چودہ کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ، ہمیں لا افسران سے معاونت نہیں مل رہی ،لا افسران مدعی کے وکیل بن
جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button