خلیج اردو
اسلام آباد:پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ میں قائم آئینی بینچ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس میں غیر معمولی ریمارکس دیئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کو عدالت نے سپریم تسلیم کیا اب پارلیمنٹ کا عام یا مشترکہ اجلاس بلا کرلاپتہ افراد کا مسئلہ حل کیا جائے۔
بینچ کے رکن جن کا خود تعلق بلوچستان سے ہے ، جسٹس جمال مندو خیل نے ریمارکس میں کہا میری نظر میں لاپتہ افراد کا کیس انتہائی اہم ہے اور یہ مسئلہ بیان بازی سے حل نہیں ہوگا بلکہ اس کا حل پارلیمنٹ نے کرنا ہے۔
بینچ کے ایک اور رکن جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ جو لاپتہ لوگ واپس آئے کیا انہوں نے بتایا کہ انہیں کون اٹھاکر لے گیا۔جسٹس جمال مندو خیل نے کہا لاپتہ افراد واپس آنے پر کچھ نہیں بتاتے بلکہ کہتے ہیں شمالی علاقہ آرام کیلئے گئے تھے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا ایک جماعت تحریک انصاف کے لوگ بھی اٹھائے گئے،کیا انہوں نے آکر بتایا کون اٹھا کر لیکر گیا۔
دوران سماعت بینچ کے سربراہ جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ لاپتہ افراد کے نام پر آزادی کی جنگ بھی چل رہی جبکہ سسٹم میں کوئی کھڑا ہونے کو تیار نہیں۔
بعد میں عدالت نے اٹارنی جنرل وزارت داخلہ و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹس طلب کر لیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل کیس کی سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کردیں۔