پاکستانی خبریں

اقرار الحسن بھی غداروں کی فہرست میں شامل ہوگیا ، ٹویٹر پر اینکر سے معافی کا مطالبہ

17 جنوری 2021
عاطف خان خٹک
کراچی : پاکستان میں مختلف موضوعات پر منفرد طریقے سے رپورٹنگ اور پروگرام کرنے والے اینکر اقرارالحسن اس وقت سوشل میڈیا پر تنقید کی ضد میں ہے۔ اس کی وجہ یہ بنی کہ اقرار الحسن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں پاکستان کا موازنہ بھارت سے کیا جس میں بھارت کو پاکستان سے ترقیافتہ اور عوام دوست بتانے کی کوشش کی گئی ہے۔

اقرار الحسن نے این ڈی ٹی وی کی جانب سے اس ٹویٹ کو کوٹ کرکے لکھا کہ پاکستان بمقابلہ بھارت ، جس میں این ڈی ٹی وی نے بھارتی ویزر اعظم نریندرا مودی کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کے اجراء کی تصاویروں کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

اس پوسٹ کا ہونا تھا کہ صارفین کی جانب سے اقرار الحسن کو غدار قرار دے کر ان سے اپنے کامنٹ پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔ صارفین نے #اقرار_قوم_سےمعافی_مانگو کا ہیش ٹیگ چلانا شروع کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ اس میں ہزاروں صارفین نے مختلف تصاویروں میں پاکستان اور بھارت کا موازنہ کرکے جتانے کی کوشش کی کہ پاکستان بھارت سے بہتر ہے جس پر اقرار الحسن کو معافی مانگنی چاہیئے۔

تاہم سرعام کے اینکر اقرار الحسن نے معافی مانگنے بکے بجائے اپنے ٹویٹ کے حق میں مزید ٹویٹ کیے۔ اقرار نے لکھا کہ ایسے میں جب بھارت کورونا ویکسین کا دنیا میں سب سے بڑا پروڈیوسر بن رہا ہے اور سب سے بڑے ویکسینشن پروگرام کا اجراء کررہا ہے ، ہم نے ابھی تک ویکسینیشن کا آرڈر بھی نہیں دیا۔ اگر ہم نے مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں بھارت کے ساتھ تعلیم ، ٹیکنالوجی ، سائنس ، کھیل ، انفراسٹرکچر ، معیشت میں کریں اور پھر سچائی کا سامنا کریں۔

جب اقرار الحسن کے خلاف ٹویٹر پر ٹرینڈ نہیں روکا گیا تو اقرار الحسن نے ایک اور ٹویٹ میں پاکستان کی کرنسی کا بنگلادیشن اور بھارت سے موازنہ کیا۔ انہون نے لکھا کہ بدقسمتی سے ہمارا پاسپورٹ افغانستان اور صومالیہ کے درجے پر ہے، روپیہ بنگلہ دیشی “ٹکے” کے مقابلے ایک روپے نوے پیسے اور بھارتی روپیہ دو روپے بیس پیسے ہے، ہم محنت کرنے، مقابلہ کرنے کی بجائے خود کو پھنے خان سمجھتے ہیں۔ اللہ ہمیں پاکستان کو صحیح معنوں میں “زندہ باد” بنانے کی توفیق دے۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button