سپورٹس

شاستری اور کمبلے کی ویرات کوہلی اور روہت شرما کے حق میں حمایت

خلیج اردو
دبئی: سابق بھارتی کرکٹر روی شاستری اور انیل کمبلے نے آسٹریلیا کے خلاف 19 اکتوبر سے پرتھ میں شروع ہونے والی ایک روزہ سیریز سے قبل ویرات کوہلی اور روہت شرما کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں سینئر کھلاڑی اب بھی بھارتی ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

دونوں کھلاڑی اگرچہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں، تاہم وہ ایک روزہ میچوں میں بدستور سرگرم ہیں۔ دونوں 15 اکتوبر کو تین میچوں کی سیریز کے لیے آسٹریلیا روانہ ہوں گے۔ البتہ ان کے طویل المدتی مستقبل کے بارے میں ابہام برقرار ہے کیونکہ اگلا ورلڈ کپ دو سال بعد ہونا ہے۔

روی شاستری نے کایو اسپورٹس کے "سمَر آف کرکٹ” لانچ کے موقع پر کہا کہ "یہی وجہ ہے کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کھیلنے جا رہے ہیں۔ وہ اب بھی ٹیم کے پلان میں شامل ہیں۔ ان کی فٹنس، جذبہ اور فارم طے کرے گی کہ آگے کیا ہوتا ہے۔ یہ سیریز ان کے لیے فیصلہ کن ہوگی، اور اختتام تک وہ خود بھی اپنی سمت واضح کر لیں گے۔”

فی الحال، کوہلی اور روہت صرف ایک روزہ فارمیٹ میں بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ آیا وہ 2027 کے ورلڈ کپ تک ٹیم پلان میں رہیں گے یا نہیں، یہ ابھی کہنا قبل از وقت ہے۔ تب روہت چالیس اور کوہلی اڑتیس برس کے ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں شبمن گل نے روہت کی جگہ ون ڈے ٹیم کی قیادت سنبھالی ہے۔

انیل کمبلے نے جیوہاٹ اسٹار سے گفتگو میں کہا کہ "ہمیں ان دونوں کا میدان میں موجود ہونا جشن کی طرح منانا چاہیے۔ انہوں نے بھارتی کرکٹ کے لیے ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔ شاید وہ 2027 کے بارے میں سوچ رہے ہوں، لیکن ابھی وقت باقی ہے۔ چونکہ روہت اب کپتان نہیں رہے، اس لیے وہ قیادت کے دباؤ سے آزاد ہیں اور صرف اپنی بیٹنگ پر توجہ دے سکتے ہیں۔”

روہت اور کوہلی نے آخری بار فروری میں چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی نمائندگی کی تھی، جہاں روہت فائنل میں میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، جب کہ کوہلی مسلسل شاندار کارکردگی کے باعث ٹورنامنٹ کے ٹاپ پانچ بیٹسمینوں میں شامل رہے۔

روی شاستری نے آسٹریلوی بلے باز اسٹیو اسمتھ سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس عمر میں کرکٹ سے لطف اندوز ہونا اور کھیل کے جذبے کو برقرار رکھنا اہم ہوتا ہے۔ تجربہ بڑے مقابلوں میں ہمیشہ کارآمد ثابت ہوتا ہے جیسا کہ ہم نے چیمپئنز ٹرافی میں دیکھا۔ بڑے کھلاڑی مشکل وقت میں ہی ٹیم کو جتوایا کرتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "بھارت اس وقت وائٹ بال فارمیٹ میں ٹیسٹ کرکٹ کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہے۔ روہت اور کوہلی جانتے ہیں کہ نوجوان کھلاڑی تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔”

شاستری نے تلاک ورما کی ایشیا کپ فائنل میں بہترین کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "تلاک نے دباؤ میں شاندار اننگز کھیلی۔ یشسوی جیسوال، شبمن گل، اور آل راؤنڈرز ہاردک پانڈیا، شیوم دوبے اور اکشر پٹیل جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ بھارت کے پاس ایک مضبوط وائٹ بال اسکواڈ موجود ہے۔”

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button