خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

سال ۲۰۲۱ میں سڑک حادثات میں 22 بائیک سوار ہلاک اور 253 زخمی ہوگئے: دبئی پولیس

خلیج اردو: دبئی پولیس نے اتوار کو بتایا کہ دبئی میں گزشتہ سال موٹرسائیکل حادثات میں 22 افراد ہلاک اور 253 دیگر زخمی ہوئے۔

سال 2021 میں موٹر سائیکل کے 257 حادثات ہوئے، جو 2019 میں 244 اور 2018 میں 189 تھے۔

سال 2020 کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے کیونکہ وبائی امراض کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حرکت کچھ وقت کے لیے محدود تھی۔

اس سال کے پہلے دو مہینوں میں امارات میں موٹر سائیکل کے 46 حادثات میں تین افراد ہلاک اور 47 زخمی ہوئے۔

دبئی پولیس کے ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے سربراہ بریگیڈیئر سیف المزروعی نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر حادثات ڈیلیوری کرنے والے سواروں کی وجہ سے ہوئے، تاہم انہوں نے صحیح تعداد نہیں بتائی۔

بریگیڈیئر المزروعی نے کہا، "ہوم ڈیلیوری کمپنیوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے سواروں کو ٹریفک قوانین کی پابندی کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کریں اور ان کے درمیان ٹریفک کی حفاظت کی سطح کو بلند کریں۔”
ہم نے متعدد ہوم ڈیلیوری کمپنیوں کے ساتھ میٹنگز کیں جن کے دوران ہم نے حفاظتی ہدایات شیئر کیں جن پر سواروں کو عمل کرنا چاہیے۔

"ہم نے ان خطرات پر بھی تبادلہ خیال کیا جن کا سامنا سواروں کو ہو سکتا ہے اور وہ ٹریفک جرائم جو وہ کرتے ہیں۔”

زیادہ تر موٹرسائیکل حادثات تیز رفتاری، موبائل فون پر جی پی ایس لوکیشنز کا استعمال، لاپرواہی سے ڈرائیونگ، گاڑیوں کے درمیان محفوظ فاصلہ برقرار رکھنے میں ناکامی، غیر ذمہ دارانہ اوورٹیکنگ اور ٹریفک اشاروں کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہوئے۔

دبئی پولیس کے ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے بائیک سواروں کے لیے حفاظتی لیکچرز بھی منعقد کیے ہیں۔

حالیہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ تیز ڈیلیوری کیلئے موٹرسائیکل کے حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔

روڈ سیفٹی کے 2017 کے سروے نے حفاظتی رویوں کا اندازہ لگانے کے لیے چار بڑے ڈیلیوری بیڑے سے 200 سے زیادہ سواروں کو پول کیا۔

رائے شماری کرنے والوں میں سے 75 فیصد نے بروقت آرڈر کی فراہمی کے لیے جارحانہ انداز میں گاڑی چلانے کا اعتراف کیا۔

جواب دہندگان نے سڑکوں پر پیش آنے والے روزانہ کے خطرات کو بیان کیا، جس میں کاریں اکثر غیر اعلانیہ طور پر باہر نکل جاتی ہیں، اور سوار کو ٹریفک میں الجھنے پر مجبور کرنا پڑتا ہے۔

پوچھ گچھ کرنے والوں میں سے، 78 فیصد نے کہا کہ دوسری گاڑیاں اشارہ کرنے میں ناکام رہیں اور 77 فیصد نے کہا کہ کاریں یا تو آگے یا پیچھے موڑ کاٹتی ہیں جوحرکت کے لیے بہت کم جگہ چھوڑتی ہیں۔

روڈ سیفٹی یو اے ای کے بانی تھامس ایڈل مین نے کہا کہ موٹرسائیکلوں، حکومت، موٹر سائیکل چلانے والوں اور مالکان کو حادثات کی تعداد کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا، "وہ کمپنیاں جو بائیکس کی مالک ہیں اور سواروں کو ملازمت دیتی ہیں، انہیں سواروں کے انتخاب، تعلیم اور جاری تعلیم کے حوالے سے مزید کچھ کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سوار محفوظ ہیں۔”

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ رائڈرز سڑک پر صحیح طریقے سے برتاؤ کر رہے ہیں اسکے لئے ایک اور عنصر ٹریکنگ ڈیوائسز کا تعارف ہے جو حکومت کی طرف سے لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔”

انہوں نے کہا کہ بہت سے موٹرسائیکل سوار سڑکوں پر بدتمیزی کرتے ہیں کیونکہ انہیں ٹریک نہیں کیا جاتا اور انہیں ڈیلیوری کا وقت پورا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جس کا صارفین سے وعدہ کیا گیا تھا۔

وہ تیز رفتاری کرتے ہیں، موڑ لیتے ہیں جو انہیں نہیں لینا چاہئے، رفتار کو نظرانداز کرتے ہیں، یا رہائشی علاقوں میں شارٹ کٹس لیتے ہیں جو انہیں نہیں لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ "برانڈز کی ڈیلیوری کے وقت کی ذمہ داری ہوتی ہے کیونکہ اس سے ڈرائیوروں پر دباؤ پڑتا ہے اور سواریوں کے غلط برتاؤ کی بنیادی وجہ یہی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ موٹرسائیکل سوار سڑکوں پر غیر محفوظ ہیں اور دوسرے موٹرسائیکل سواروں پر زور دیا کہ وہ ان کے ساتھ محتاط رویہ رکھیں۔

ابوظہبی میں گزشتہ سال بائیک سواروں کے 210 سنگین حادثات ہوئے، جبکہ 2020 میں 169 اور 2019 میں 162 ایسے ہی حادثات ہوئے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button