
خلیج اردو: ابوظہبی کی فیملی، دیوانی اور انتظامی مقدمات کی عدالت نے ایک آجر کو ڈیوٹی کے دوران ایک حادثے میں ہونے پر مادی اور اخلاقی نقصانات کے معاوضے کے طور پر 150,000 درہم ادا کرنے کا پابند کیا۔
عدالت کو کیس کی سماعت کے دوران پتہ چلا کہ کارکن کو مختلف زخم آئے اور اسے سرجیکل آپریشن کرنا پڑا۔
یہ مقدمہ اس وقت کا ہے جب مدعی نے ایک مقدمہ دائر کیا اوراپنے آجر سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے ہونے والے نقصانات کے معاوضے کے طور پر 200,000 درہم ادا کرے اور اٹارنی کی فیس ادا کرے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ جب وہ ڈیوٹی پر تھے، ناکافی حفاظتی اقدامات کی وجہ سے وہ نیچے گر گئے اورآنیوالے زخموں کی وجہ سے اس کا سرجیکل آپریشن ہوا، مگر اس کے آجر نے اسے نوکری سے نکال دیا ہے،
فرانزک ڈاکٹر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارکن کو چوٹیں اونچائی سے گرنے کی وجہ سے لگیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس کے سر کی چوٹ اور دائیں فرنٹل ہڈی میں فریکچر آنے کی وجہ سے اسے اعصابی پیچیدگیاں تھیں، جس کی وجہ سے اسے سر میں دائمی درد رہتا تھا۔
زخموں کے نتیجے میں بینائی میں 5% مستقل معذوری، کارکن کی ناک کی ہڈی میں فریکچر ہونے کے بعد سانس کے افعال میں 10% مستقل معذوری، چبانے میں 10% مستقل معذوری، اور اوپری اعضاء میں 60% مستقل معذوری پیدا ہوئی۔ .