متحدہ عرب امارات

ہنڈی ، حوالہ والے ہو جاۓ ہوشیار، متحدہ عرب امارات میں 6 حوالہ آپریٹرز پکڑے گئے‘ لاکھوں درہم جرمانہ

مرکزی بینک نے ملک کے انسداد منی لانڈرنگ و دہشت گردی اور غیر قانونی تنظیموں کی مالی اعانت کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 6 حوالہ آپریٹرز پر 3 لاکھ 50 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا

متحدہ عرب امارات میں 6 حوالہ آپریٹرز پکڑے گئے‘ جن کو لاکھوں درہم جرمانہ کردیا گیا۔ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے ملک کے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی اور غیر قانونی تنظیموں کی مالی اعانت کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 6 حوالہ آپریٹرز پر 3 لاکھ 50 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا ہے ، حوالہ فراہم کرنے والوں کو ریگولیٹر کے رپورٹنگ سسٹم پر وقت پر اندراج نہ کرنے پر جرمانہ کیا گیا ، سنٹرل بینک نے ہر ایک پر 50 ہزار درہم کی مالیاتی سزا عائد کی ، جس میں اسی نوعیت کی پیشگی خلاف ورزی کے ساتھ ایک حوالہ فراہم کنندہ پر دگنا جرمانہ کیا گیا۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک نے UAE میں کام کرنے والے تمام رجسٹرڈ حوالہ فراہم کنندگان کو GoAML سسٹم پر رجسٹر کرنے کے لیے کافی وقت دیا ، جنہیں مطلع کیا گیا تھا کہ مزید تاخیر کے نتیجے میں AML/CFT قانون کے تحت جرمانے ہوں گے۔ واضح رہے کہ حوالہ رقم کی منتقلی کا ایک روایتی نظام ہے جس کے تحت رقم ایک ایجنٹ کو ادا کی جاتی ہے جو متعلقہ ملک یا علاقے میں کسی ساتھی کو حتمی وصول کنندہ کو ادائیگی کرنے کی ہدایت کرتا ہے ، ان ٹرانزیکشنز کے نتیجے میں کوئی ریکارڈ برقرار نہیں رکھا جاتا ، لہذا فنڈز کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے غلط استعمال کیا جا سکتا ہے۔

نومبر 2020 میں مرکزی بینک نے غیر رجسٹرڈ حوالہ فراہم کنندگان پر زور دیا تھا جو متحدہ عرب امارات میں کام کرتے ہیں کہ وہ 2 دسمبر 2020 سے پہلے باضابطہ طور پر رجسٹر اور سرٹیفکیٹ حاصل کریں ، متحدہ عرب امارات 3 دسمبر سے غیر رجسٹرڈ حوالہ آپریٹرز کے خلاف کارروائی کرے گا۔ ریگولیٹر نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) فریم ورک کے حصے کے طور پر اپنے انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے ضوابط کو سخت کر دیا ہے ، یو اے ای کے مرکزی بینک نے ملک میں کام کرنے والے ایک بینک پر AML/CFT ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر 19 اعشاریہ 5 ملین درہم جرمانہ کیا جب کہ اس نے تمام حوالہ سروس فراہم کرنے والوں سے کہا کہ وہ UAE کے قوانین اور مرکزی بینک کے ضوابط اور معیارات کی پابندی کریں تاکہ وہ اپنے لین دین کی شفافیت اور سالمیت کو محفوظ رکھ سکیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button