خلیج اردو
دبئی: دبئی کورٹ آف اپیلنٹ نے دو ایشیائی باشندوں کے خلاف ایک خاتون کو اغوا کرنے، اسے لوٹنے اور اس پر تشدد کرنے کے جرم میں ملزم کی سزا پانچ سے بڑھا کر 10 سال قید کر دی ہے۔ واقعہ جولائی میں پیش آیا جب دونوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی قومیت کی ایک لڑکی کو لالچ دیا۔
متاثرہ خاتون کے بیان کے مطابق اس کی ملاقات سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے اپنی قومیت کے ایک شخص سے ہوئی جس نے اسے دبئی میں ان کی کمیونٹی کے افراد کی طرف سے منعقدہ پارٹی میں شرکت کی دعوت دی۔ متاثرہ لڑکی نے کہا کہ وہ پارٹی میں شرکت کے لیے راضی ہوئی۔
طے شدہ وقت پر پہلا مشتبہ شخص گاڑی میں آیا اور جیسے ہی وہ اندر آئی، اسے دوسرے شخص نے حیران کر دیا جس نے اسے مارا پیٹا اور اسے بجلی کے جھٹکے دینے کی دھمکی دی۔
ملزمان خاتون کو جبل علی کے علاقے میں ایک ولا میں لے گئے جہاں انہوں نے 5,000 درہم چرا لیے۔ جو اس کے پاس تھے اور اس کا فون چھین کر اس کے بینک اکاؤنٹ سے درہم 165,000 ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔ ملزمان خاتون پر حملہ کرتے رہے اور غیر اخلاقی حالات میں اس کی تصویریں بناتے رہے۔
متاثرہ خاتون نے مزید کہا کہ انہوں نے اس کے آبائی ملک میں اس کے خاندان سے ایک میسجنگ پلیٹ فارم کے ذریعے اس کی تصاویر اور ایک ویڈیو کلپ بھیجنے کے بعد رقم حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا جس میں اس پر حملہ دکھایا گیا تھا۔ تین دن کے بعدانہوں نے اس کی آنکھوں اور منہ پر ایک بیگ ڈالا اور اسے دوسری جگہ چھوڑ دیا جہاں سے اس نے پولیس سے رابطہ کیا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ سی آئی ڈی کی ٹیم مشتبہ افراد کی شناخت کرنے میں کامیاب رہی۔ پہلے نے اعتراف کیا کہ اس نے متاثرہ شخص کو سوشل میڈیا کے ذریعے لالچ دی اور دوسرے کے ساتھ اسے لوٹنے پر راضی ہوا۔ دوسرے نے اعتراف کیا کہ اس نے جرم کو انجام دینے کے لیے ایک گاڑی کرائے پر لی تھی اور دونوں نے خاتون پر حملہ کیا۔
عدالت نے جیل کی سزا سمیت ملزمان کو حکم دیا ہے کہ وہ متائثرہ خاتون 170,000 درہم ادا کریں۔ انہیں سزا پوری ہونے کے بعد ریاست سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔
Source: Khaleej Times