
خلیج اردو آن لائن:
دبئی کے ایک سرکاری ہسپتال میں نرس کو تھپڑ مار کر اسکی قوت سماعت کو مستقل متاثر کرنے کے الزام میں ایک شخص کے خلاف مقدمے کا آغاز کردیا گیا۔ ملزم جی سی سی نیشنل ہے۔
خبررساں ادارے امارات الیوم کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم کا خیال تھا کہ اس کے باپ کی موت کا ذمہ دار نرسنگ اسٹاف ہے اس لیے اس نے ایک نرس پر تشدد کیا۔
ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ جب اسے اطلاع ملی کے اس باپ گردن میں لگنے والی چوٹ کی وجہ سے مر گیا ہے تو اس واقعہ کی وجہ سے صدمے کی حالت میں تھا۔ اور اس کی بہن نے اسے بتایا تھا کہ انکے باپ کے ٹرانسفر میں پیرامیڈیکس نے غلطی کی تھی۔
جس کے بعد اس نے ایک نرس سے پوچھا کہ وہ بھی پیرامیڈیک ٹیم حصہ ہے یا نہیں۔ جب نرس نے اسے بتایا کہ وہ بھی اس ٹیم کا حصہ تھی تو ملزم نے اسے تھپڑ دے مارا۔
تھپڑ لگنے سے متاثرہ نرس کے منہ سے مبینہ طور پر خون بہنے لگا اور اسے اپنے سر کے بائیں جانب شدید درد محسوس ہونے لگا۔
تاہم، فرانزک رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ تھپڑ لگنے سے نرس کی قوت سماعت معمولی متاثر ہوئی ہے اور اسے 2 فیصد تک مستقل معذوری کا سامنا ہے۔
Source: Khaleej Times