خلیج اردو: دبئی پولیس کے میری ٹائم ریسکیو پیٹرولنگ نے جی سی سی کے ایک خاندان کو پالم جمیرہ کے قریب انکی یاٹ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے خراب ہونے کے بعد ریسکیوکر لیا ہے۔
خاندان کی رپورٹ پر فوری ردعمل نے یاٹ کو تیز سمندری دھاروں اور اونچی لہروں کے درمیان چٹان سے ٹکرانے سے روکنے میں مدد کی۔
پورٹس پولیس سٹیشن کے ڈائریکٹر کرنل ڈاکٹر حسن سہیل السویدی نے کہا کہ دبئی پولیس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کو جی سی سی فیملی کی طرف سے ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی، جس کی کشتی سمندر کے بیچوں بیچ خراب ہو گئی تھی۔
انہوں نے کہا، "اسٹیشن، جس کے دبئی میں نو میرین پوائنٹس ہیں، نے فوری طور پر کال کا جواب دیا اور انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ صورتحال کو سنبھالا۔”
السویدی نے وضاحت کی کہ میری ٹائم ریسکیو گشت کو فوری طور پر یاٹ کوآرڈینیٹس پر روانہ کر دیا گیا، جو اونچی لہروں اور تیز دھاروں کی زد میں آ رہا تھا، جس سے خاندان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق تھا۔
اس نے کہا کہ”ہماری ٹیموں نے خاندان کو ایک ریسکیو بوٹ میں منتقل کیا اور حفاظتی ساحل پر منتقل کرنے سے پہلے انہیں لائف جیکٹس فراہم کیں۔ اس کے بعد ہم نے ٹوٹی ہوئی یاٹ کو سمندر سے باہر بندرگاہ پر کھینچ لیا،‘‘
محفوظ طریقے سے جہاز
دبئی پولیس نے کشتیوں، بحری جہازوں اور یاٹ کے مالکان پر زور دیا کہ وہ دبئی پولیس کی سمارٹ ایپ کے ذریعے ’سیل سیفلی‘ سروس سے فائدہ اٹھائیں۔
دبئی پولیس ایپ پر ’سیل سیفلی‘ سروس سمندری سفر کو ٹریک کرتی ہے، صارفین کو سمندری سفر کے دوران تاخیر سے آگاہ کرتی ہے، خطرات کی نشاندہی کرتی ہے، پریشانی کے پیغامات براہ راست دبئی پولیس کو بھیجتی ہے اور فوری ہنگامی ردعمل میں مدد کرتی ہے۔
‘سیل سیفلی’ سروس کروز کے سفر کو ٹریک کر سکتی ہے۔ سفر کے دوران کسی بھی تاخیر کے بارے میں صارفین کو خبردار کرنا؛ خطرات کی شناخت کرنا؛ پریشانی کی درخواستیں براہ راست دبئی پولیس کو بھیجنا، فوری ہنگامی ردعمل کی سہولت کی فراہمی کیساتھ؛ مصیبت میں مبتلا افراد کے مقام کے ساتھ ساتھ مسئلہ کی شدت کی قسم اور ڈگری کا تعین کرتی ہے-
یہ سروس صارفین کو مفت اور آسان رسائی انٹرایکٹو سمندری نقشے بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ صارفین کو ہنگامی صورتحال کا تعین کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے: جیسے ڈوبنا، تصادم، ایندھن کی کمی، یا کشتی کی خرابی۔
میرین سروس اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ پورٹس پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار کا علاقہ مکمل طور پر احاطہ کرتا ہے۔ موصول ہونے والی ہنگامی کالوں میں سے ننانوے فیصد ‘سیل سیفلی’ کوریج کے دائرہ کار میں تھیں، جو دبئی کے ساحلوں کے ساتھ سات سمندری میل کی گہرائی اور 70 سمندری میل تک پھیلی ہوئی تھیں۔