متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کی اردن سے اظہارِ یکجہتی: قومی سلامتی کو لاحق خطرات پر مؤقف واضح

خلیج اردو
ابوظبہی:
متحدہ عرب امارات نے اردن کی سلامتی اور استحکام کو درپیش خطرات کے خلاف دو ٹوک اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ منگل کے روز ایک اہم بیان میں صدرِ امارات کے سفارتی مشیر ڈاکٹر انور قرقاش نے کہا کہ "جو کوئی بھی اردن کی سلامتی اور خوشحالی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے، اس کے خلاف یو اے ای کا مؤقف قطعی اور غیر متزلزل ہے۔”

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اردن نے 16 افراد کو گرفتار کرتے ہوئے ایک خطرناک سازش کو ناکام بنایا، جس میں راکٹ سازی، دھماکہ خیز مواد اور ڈرونز کی تیاری شامل تھی۔ اردن کے جنرل انٹیلیجنس ڈپارٹمنٹ کے مطابق گرفتار افراد مقامی اوزاروں کی مدد سے راکٹ بنانے اور ملک و بیرون ملک جنگجوؤں کو تربیت دینے میں ملوث تھے۔

اردن اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور گہرے تعلقات قائم ہیں۔ ڈاکٹر قرقاش نے ان تعلقات کو "مشترکہ سلامتی” کی بنیاد قرار دیا۔

اردنی سکیورٹی ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کا تعلق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے بتایا جا رہا ہے، جس پر اسرائیل کے خلاف جاری جنگ کے علاوہ اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام بھی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے بھی اردن کی قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے "انتشار اور تباہی کی کوشش” قرار دیا۔

اپنے بیان میں انہوں نے یو اے ای کی جانب سے دہشتگردی اور تشدد کی ہر شکل کو مکمل طور پر مسترد کرنے کے عزم کو دہرایا، اور کہا کہ ایسے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جنہیں کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button