
خلیج اردو
11 اکتوبر 2021
دبئی : پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ گوادر اور جبل علی بندرگاہیں عالمی تجارت کی تکمیل میں بڑا کردار رکھتیں ہیں اور ایک دوسرے کو مضبوط بناتی ہے۔
اتوار کے روز سرکاری خبررساں ایجنسی وام کو انٹرویو میں صدر علوی نے کہا کہ گوادر پورٹ وسطی ایشیا کی ریاستوں کے قریب ترین ہے ۔ یہ عالمی تجارت میں ایک اہم اضافہ ہے۔ اس سے جبل علی کے پہلے سے ہونے والے کام کو مزید موئثر بنایا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات کے پہلے سرکاری دورے پر ڈاکٹر عارف علوی نے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات جہاں انہوں نے ایکسپو میں پاکستانی پویلین کا افتتاح کیا۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ترقی کا ماڈل اپنانا چاہتا ہے۔
گوادر بندرگاہ کی موجودہ گنجائش 50،000 ڈیڈ ویٹ بلک کیریئرز کو 12.5 میٹر زیادہ سے زیادہ کی شرح سے سنبھالنے کی استطاعت ہے اور یہ مئی 2021 میں مکمل طور پر آپریشنل ہو گئی۔
شیخ محمد کے ساتھ اپنی ملاقات اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 سالہ سالگرہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر علوی نے کہا کہ ان سے مل کر خوشی ہوئی۔ دبئی کے کاورباری اور صنعی شعبوں سمیت مختلف سیکٹرز میں کامیابی کے معترف ہیں۔
صدر نے بتایا کہ شیخ محمد نے انہیں اپنی کتاب میری کہانی حوالے کی جو اردو زبان میں ہے اور میں اسے جرور پڑھونگا کیونکہ یہ سوانح عمری زندگی بدلنے والی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں سے مضبوط تعلقات ہیں جن کی بنیاد باہمی بھائی چارے ، ثقافت ، تجارت ، سرمایہ کاری اور ایک بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی یو اے ای میں ملازمت کے سلسلے میں موجودگی ہے۔
پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس نے 1971 میں متحدہ عرب امارات کو آزاد ملک کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ آج متحدہ عرب امارات پاکستان کو خطے میں ایک بڑا کاروباری شراکت دار سمجھتا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے وضاحت کی کہ کیسے متحدہ عرب امارات کے کاروباری مرکز بننے کی کامیابیوں سے پاکستان سیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یو اے ای نے دو اہم کام کیے جن میں سے ایک ملک کو محفوظ بنانا اور تیس چالیس سالوں میں مضبوط اساس قائم کرنا ہے۔
Source : Khaleej Times