خلیج اردو
دبئی: راس الخیمہ پولیس نے رہائشیوں کو مطلع کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی کچھ تصاویر اور ویڈیوز فیک ہیں اور انہیں بے بنیاد افواہ قرار دیتے ہوئے عوام کو صرف سرکاری ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات پر یقین کریں۔
ٹویٹر پر ایک بیان میں پولیس نے رہائشیوں کو صحیح اور سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کے اراکین کو قانونی کارروائی اور غلط معلومات کی گردش سے پیدا ہونے والی کسی بھی الجھن سے بچنے کے لیے ایسا کرنا چاہیے۔
— شرطة رأس الخيمة (@rakpoliceghq) October 7, 2022
متحدہ عرب امارات میں قانون کے آرٹیکل 52 کے مطابق جو کوئی بھی سرکاری ذرائع سے شائع ہونے والی خبروں کے برعکس جھوٹی خبریں، افواہیں یا گمراہ کن معلومات شائع کرنے، پھیلانے یا پھیلانے کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کرتا ہے، اسے کم از کم ایک سال قید اور 100000 درہم جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔
ایسے میں جب شائع شدہ جھوٹی خبریں یا افواہیں ریاستی حکام کے خلاف رائے عامہ کو اشتعال دلاتی ہے، یا وبائی امراض، بحرانوں یا آفات کے وقت ہوتی ہیں تو خلاف ورزی کرنے والے کو کم از کم دو سال قید اور 200,000 درہم جرمانہ ہو سکتا ہے۔
Source: Khaleej Times